Get Alerts

انگریزی لغت میں ایک نئے لفظ ’’مودی لائی‘‘ کا اضافہ ہو گیا، راہول گاندھی کا دلچسپ دعویٰ

بھارت میں لوک سبھا یا ایوان زیریں کے لیلے ہونے والے انتخابات کے چھ مراحل مکمل ہو چکے ہیں اور آخری مرحلہ 19 مئی کو ہونے جا رہا ہے جب کہ انتخابی نتائج کا اعلان 23 مئی کو کیا جائے گا جس کے باعث انتخابی گہماگہمی میں مزید شدت پیدا ہوئی ہے اور سیاسی رہنماء ایک دوسرے پر الزام تراشی کرنے سے خود کو باز نہیں رکھ پا رہے جیسا کہ کانگریس کے سربراہ راہول گاندھی نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ انگریزی لغت میں ایک نئے لفظ ' مودی لائی' کا اضافہ ہو چکا ہے۔

کانگریس کے سربراہ نے وزیراعظم مودی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بارہا غلط بیانی سے کام لے کرعوام کو گمراہ کیا ہے۔

انہوں نے نریندر مودی کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے انہیں ’’ مودی لائی‘‘ کی عرفیت سے مخاطب کیا۔

راہول گاندھی  نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک ٹویٹ کیا جس میں انہوں نے انگریزی لغت کے ایک صفحے کی تصویر کا عکس بھی ساتھ  لگایا جس میں ’’ مودی لائی‘‘ کا لفظ واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے جس کے بارے میں ان کا دعویٰ ہے کہ ڈکشنری میں اس لفظ کا اضافہ ہوا ہے جس کا مطلب غلط بیانی سے کام لینا یا حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنا ہے۔

https://twitter.com/RahulGandhi/status/1128651026976788480

واضح رہے کہ کانگریس کے متعدد رہنمائوں کی جانب سے حالیہ انتخابی مہم کے دوران وزیراعظم نریندر مودی کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے اور وہ وزیراعظم کو دروغ گو قرار دینے سے بھی گریز نہیں کر رہے۔

دوسری جانب راہول گاندھی کی بہن پریانکا گاندھی نے پٹھان کوٹ میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا، وزیراعظم نریندر مودی دراصل ایک اداکار ہیں جنہوں نے گزشتہ پانچ برس جھوٹ بولنے کے سوا کچھ نہیں کیا۔



واضح رہے کہ گزشتہ ماہ راہول گاندھی کو اس وقت ہزیمت کا سامنا کرنا پڑا تھا جب انہوں نے مودی کے بارے میں کہا، ’’چوکیدار چور ہے۔‘‘ جس پر توہین عدالت کی درخواست دائر کی گئی اور بالآخر کانگریس کے سربراہ کو معافی طلب کرنا پڑی۔

انہوں نے عدالت کے روبرو اپنے بیان میں کہا، میں نے سیاسی مہم کی گہماگہمی میں یہ بیان دیا جس پر میرے سیاسی مخالفین نے یہ تاثر دیا کہ میں نے جان بوجھ کر ایسا کہا اور سپریم کورٹ میں درخواست دی کہ میں نے ’’چوکیدار چور ہے‘‘ کہا ہے، میرے ذہن میں سرے سے ہی ایسا کچھ نہیں تھا۔

انہوں نے سپریم کورٹ میں جمع کروائے گئے اپنے حلف نامے میں یہ موَقف  اختیار کیا کہ انہوں نے مودی کے بارے میں جب یہ بیان دیا تو وہ سپریم کورٹ کی جانب سے 10 اپریل کو دیے گئے بیان کے بارے میں لاعلم تھے اور ان کا مطلب ہر گز عدالتی کارروائی کو غلط رنگ میں پیش کرنا نہیں تھا۔

یاد رہے کہ رواں ماہ کی چار تاریخ کو عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجروال کو بھی ایک نوجوان نے تھپڑ جڑ دیا تھا۔



بھارت میں انتخابی مہم کے دوران سیاسی مخالفین پر تنقید اور الزامات عائد کرنے کا یہ سلسلہ نیا نہیں ہے اور وزیراعظم نریندر مودی بھی کانگریس پر جارحانہ انداز میں ہی تنقید کر رہے ہیں۔