گلگت بلتستان کے معروف کوہ پیما مرحوم علی سدپارہ کے فرزند و مشہور نوجوان کوہ پیما ساجد سدپارہ نیپال میں ماؤنٹ ایورسٹ بیس کیمپ پر نفسیاتی دباؤ اور مسائل کا شکار ہو گئے ہیں۔ ان کے ساتھ موجود ٹیم نے کسی بھی ممکنہ خطرے سے بچنے کے لئے انہیں رسیوں سے باندھ دیا ہے۔
https://twitter.com/todayGB_/status/1460637162035191812?s=20
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو تیزی سے وائرل ہو رہی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ساجد سدپارہ کو انکے ساتھیوں نے رسیوں سے باندھ رکھا ہے۔ واضح رہے کہ وہ چند روز قبل ماونٹ ایورسٹ کو سر کرنے کی مہم پر روانہ ہوئے تھے. ذرائع کے مطابق ساجد سد پارہ بلندی میں آکسیجن کی کمی کے باعث اس نفسیاتی مسئلے کا شکار ہوئے ہیں.
دیگر ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ساجد سد پارہ کی شناخت انکے پاس موجود پاکستانی پاسپورٹ کے ذریعے ہوئی ہے اورساجد سدپارہ کو رسیوں سے باندھ کر بیس کیمپ لانے کی کوششیں جاری ہے۔
https://twitter.com/sajid_sadpara/status/1458758327400206336?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1458758327400206336%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.aaj.tv%2Fnews%2F30271504
ساجد سدپارہ گزشتہ ہفتے سپیشل کمیونیکیشن آرگنائزیشن (ایس سی او) کے برانڈ ایمبیسڈر مقرر ہوئے تھے اور وہ مائونٹ کے نئے روٹ کی تلاش میں جانے والی ٹیم کے رکن ہیں. اس مہم میں ان کے ساتھ 70 سالہ فرانسیسی کوہ پیما مارک بیٹرڈ بھی شریک ہیں۔
واضح رہے کہ ساجد سد پارہ اپنے والد کے ہمراہ اس مہم میں شریک تھے تاہم ان کی طبیعت بگڑنے پر ان کے والد علی سد پارہ نے انہیں واپس بھیج دیا تھا۔