توشہ خانہ کی گھڑی کا خریدار سامنے آنے کے بعد چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے ملک کی اہم تعیناتی کے معاملے پر یوٹرن لے لیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے پر پیچھے ہٹ گئے ہیں۔حکومت جو کرنا چاہتی ہے وہ کرے۔ آرمی چیف ایسا ہو جو عوام اور اداروں کے مفادات کا تحفظ کرے۔
بدھ کے روز چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے لاہور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم آرمی چیف کی تعیناتی والے معاملے سے پیچھے ہٹ گئے ہیں اور اب اس معاملے پر صرف پیچھے بیٹھ کر دیکھیں گے۔ کوئی آرمی چیف عوام کے مفاد کے خلاف نہیں جاتا۔ ایسے آرمی چیف کو تعینات کریں جوادارے، ریاست ،عوام کی آواز کے خلاف نہ جائے۔
عمران خان نے مزیدکہا کہ نواز شریف چاہتے ہیں ایسے آرمی چیف کو تعینات کرے جو اس کے مفادات کا تحفظ کرے۔ ان کے معاملات اور کیسز کا خیال رکھے۔
عمران خان نےکہا کہ ہمیں مذاکرات کا پیغام بھیجا جارہا ہے مگر ہمارا دوٹوک مطالبہ ہے کہ الیکشن کی تاریخ دیں کیونکہ صاف شفاف الیکشن میں تمام بحران کا حل ہے۔
توشہ خانہ کے تحائف کی فروخت کے الزامات پر بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ توشہ خانہ گھڑی کی فروخت کے حوالے سے جھوٹ پر مبنی خبر چلائی گئی۔ توشہ خانہ کی گھڑی اسلام آباد میں فروخت کی گئی تھی جس کاثبوت ہے۔ بے بنیاد کہانی کے ذریعے مجھ پر بہتان لگایا گیا، میں نے اپنے وکلاء سے بات کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک مشہور فراڈ اور بین الاقوامی طور پر مطلوب مجرم کی جانب سے تیار کی گئی جس کے ذریعے گزشتہ روز ہنڈلرز کے تعاون سے مجھ پر بہتان لگایا گیا۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گھڑی کسی عمر ظہور نامی شخص کو نہیں بیچی گئی بلکہ عمران خان نے 5 کروڑ 70 لاکھ میں گھڑی مارکیٹ میں بیچی تھی اور گھڑی بیچنے پر کیپٹل گین ٹیکس ادا کیا گیا۔
فواد چوہدری نے کہا کہ گھڑی کی قیمت 10 کروڑ مقرر کی گئی تھی اور قانون کے مطابق اس کا 20 فیصد قیمت ادا کر کے گھڑی لی گئی۔
فواد چوہدری نے مزید کہا کہ عمران خان کو ملنے والی قیمتی گھڑی فرح گجر کے حوالے نہیں کی، عمر ظہور نامی شخص کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے۔