حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 12 روپے 44 پیسے فی لیٹر تک اضافہ کر دیا ہے۔
وزارت خزانہ کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے جو فوری طور پر نافذالعمل ہوں گی۔
وزارت خزانہ سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 12 روپے 44 پیسے فی لیٹر تک اضافہ کیا گیا ہے، حکم نامہ کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 10 روپے 49 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا۔ وزارت خزانہ کے نوٹیفکیشن کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 137 روپے 79 پیسے ہوگئی جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 12روپے 44پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے۔
قیمت میں اضافے کے بعد ہائی اسپیڈ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 134 روپے 48 پیسے ہو گئی ہے جبکہ ایک لیٹر لائٹ ڈیزل آئل 108 روپے 35پیسے کا ہو گیا ہے۔ جبکہ مٹی کے تیل کی قیمت میں10روپے95پیسے کا اضافہ کے بعد نئی قیمت 110روپے 26پیسے ہوگئی۔
وزارت خزانہ کی جانب سے لائٹ ڈیزل کی قیمت میں8روپے84پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے جس سے لائٹ ڈیزل کی نئی قیمت108روپے35 پیسے ہوگئی۔
پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق 16 اکتوبر یعنی آج سے ہو گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق عالمی منڈی میں اس وقت تیل کی قیمت تین سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔عالمی مارکیٹ میں 85ڈالرفی بیرل تک قیمتیں بڑھ جانے پر اضافہ کیا گیا، عالمی مارکیٹ میں اکتوبر 2018ء کے بعد تیل کی یہ زیادہ سے زیادہ قیمت ہے۔
دوسری جانب گزشتہ روز بجلی کے فی یونٹ ریٹ میں بھی اضافہ کیا گیا تھا۔ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی(نیپرا) ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت میں بجلی کی اوسط قیمت میں 52 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
ذرائع نیپرا کے مطابق پی ٹی آئی حکومت آنے سے پہلے بجلی کی اوسط قیمت11 روپے 72 پیسے فی یونٹ تھی، پی ٹی آئی حکومت کے دوران فی یونٹ بجلی کی قیمت میں اوسطاً 6 روپے11 پیسے اضافہ ہوا۔
جبکہ کل ہی حکومت نے گھی کی فی کلو قیمت میں 109 روپے کا اضافہ کیا تھا۔