حکومت مخالف مظاہروں میں شریک کیوں ہوئے؟: ایرانی حکومت نے ملک کے معروف ریسلر کو پھانسی دے دی

حکومت مخالف مظاہروں میں شریک کیوں ہوئے؟: ایرانی حکومت نے ملک کے معروف ریسلر کو پھانسی دے دی
  ایران نے ملک میں حکومت مخالف مظاہروں میں شرکت کے الزام میں گرفتار ریسلر کو سزائے موت دے دی۔ ان پر حکومت کی جانب سے الزام تھا ک مظاہروں کے دوران وہ سیکیورٹی اہلکاروں کے قتل میں ملوث رہے ہیں جن کی انکی جانب سے تردید کردی گئی تھئ۔ 

بین الاقوامی میڈیا کے  مطابق ایران نے چیمپئن ریسلر نوید افکاری کے معاملے پر عالمی دباؤ اور اپنے شہریوں کی جانب سے ریسلر کو معاف کرنے کی درخواست کو رد کرتے ہوئے نوید افکاری کو سزائے موت دے دی ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق نوید افکاری کی موت سے چند گھنٹے قبل ان کی جمعہ کے روز بھائی سے ٹیلی فونک گفتگو ہوئی جس کے بعد حکام نے ان کے اہلخانہ کے علم میں لائے بغیر ریسلر کو سزائے موت دے دی۔

ایرانی خبر رساں ادارے کی جانب سے سامنے لائی جانے والی  ریسلر سے منسوب آڈیو ریکارڈنگ میں نوید افکاری اپنی سزائے موت رکنے کے حوالے سے پر امید تھے اور ان کا کہنا تھا کہ انہیں اور ان کے دو بھائیوں کو  صرف طویل قید کی سزا دی گئی ہے

ریکارڈنگ کے مطابق نوید افکاری نے کہا کہ وہ پرسکون ہیں اور امید ہے سب بہتر ہوجائے گا۔

عرب میڈیا کے مطابق نوید افکاری کی مبینہ آڈیو ریکارڈنگ سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا پر عوام نے شدید رد عمل کا اظہار کیا اور کہا کہ نوید افکاری کو حکام نے جعلی امید دے کر دھوکا دیا۔

ایران میں 2018 میں ہونے والے حکومت مخالف مظاہروں میں شرکت کے الزام میں 27 سالہ ریسلر نوید افکاری کو گرفتارکیا گیا تھا۔

گزشتہ دنوں امریکی صدر ٹرمپ نے ٹوئٹ کے ذریعے ایرانی حکام سے نوید افکاری کو پھانسی نہ دینے کی درخواست کی تھی۔