Get Alerts

'جسٹس بندیال باہر سے منکسرالمزاج مگر اندر سے پورے ڈکٹیٹر بنے رہے'

ججز کی بحالی کے لئے جو تحریک چلائی گئی وہ انتہائی کمزور بنیاد پہ چلائی گئی۔ موجودہ ججز ایک ایگزیکٹو آرڈر کے تحت آ گئے۔ اس وقت جنرل کیانی جنرل مشرف کے خلاف سازش کر رہا تھا اور ججز بحالی تحریک چلانے والے لوگ اس سازش میں استعمال ہو گئے۔

'جسٹس بندیال باہر سے منکسرالمزاج مگر اندر سے پورے ڈکٹیٹر بنے رہے'

جسٹس بندیال آئینی معاملات کا زیادہ تجربہ نہیں رکھتے تھے، کئی فیصلے انہوں نے اسی وجہ سے تحریر ہی نہیں کیے۔ وہ ہمیشہ ہم خیال ججز کو ساتھ بٹھاتے رہے، صرف اپنی سننے کے قائل تھے۔ ایسے وکیلوں کو سنتے تھے جو ہم خیال ہوں۔ باہر سے منکسرالمزاج نظر آتے تھے مگر ان کے اندر ایک بہت بڑا ڈکٹیٹر بیٹھا تھا۔ یہ کہنا ہے سابق اٹارنی جنرل عرفان قادر کا۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں انہوں نے کہا کہ نیب ترامیم کیس کا فیصلہ جیسے دیا اس میں وہ مقننہ سے بھی برتر حیثیت میں آ گئے۔ انہوں نے جونیئر اور منظور نظر ججوں سے سپریم کورٹ کو بھر دیا۔ زندگی میں ان کی پالیسی یہی رہی کہ خرگوش کے ساتھ بھی بھاگتے رہے اور شکاری کے ساتھ بھی۔ نیا بنچ بنے گا تو نیب ترامیم کیس کا فیصلہ دو منٹ میں اڑا دے گا کیونکہ اس بنچ کی حیثیت غیر قانونی ہے۔ اس تین رکنی بنچ نے آئین کی کئی مرتبہ خلاف ورزیاں کی ہیں۔

سینیئر تجزیہ کار افتخار احمد کے مطابق ججز کی بحالی کے لئے جو تحریک چلائی گئی وہ انتہائی کمزور بنیاد پہ چلائی گئی۔ موجودہ ججز ایک ایگزیکٹو آرڈر کے تحت آ گئے۔ یہ وہ لوگ ہیں جنہیں نوکریوں سے نکال دیا گیا تھا اور انہیں غیر آئینی طریقے سے بحال کر دیا گیا۔ اس وقت جنرل کیانی جنرل مشرف کے خلاف سازش کر رہا تھا اور ججز بحالی تحریک چلانے والے لوگ اس سازش میں استعمال ہو گئے۔

ڈیفالٹ کے خطرے سے دوچار ملک میں نیب ترامیم کا فیصلہ بددیانتی پر مبنی ہے، اس فیصلے کے خلاف عمران خان کی درخواست نے ملک میں جمہوریت کی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ جسٹس بندیال دھڑے کا پکا جج اور پارٹی باز جج ثابت ہوا۔ حالات یہی رہے اور ملک میں سب کچھ لپیٹ دیا گیا تو اس کی ذمہ داری ان ججوں پر بھی عائد ہو گی۔ آنے والے چیف جسٹس سے بھی زیادہ امیدیں نہ باندھیں، انہیں ہزیمت میں ڈالنے کے لیے جان بوجھ کر پٹیشنز سپریم کورٹ میں لائی جا چکی ہیں۔

قانون دان حیدر وحید کا کہنا تھا کہ جسٹس بندیال نے فل کورٹ کی ہر درخواست مسترد کی اور اس طرح سپریم کورٹ اور خود کو متنازعہ بنایا۔ نواز شریف کی نا اہلی، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس میں فیصلہ، ایسے اقدام ہیں جو انہیں متنازعہ بناتے ہیں۔ اگرچہ وہ قانون کی اچھی سمجھ بوجھ رکھنے والے جج تھے مگر انہیں ایک کمزور چیف جسٹس کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ بندیال صاحب کو آڈیو لیکس والے کیس کا حصہ نہیں بننا چاہئیے تھا۔

پروگرام کے میزبان رضا رومی تھے۔ 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔