تفصیلات کے مطابق جیکب آباد کے سول لائنز تھانے کی حدود میں واقع نمانی سنگت کی رہائشی طالبہ مہک ولد راجیش عرف کے اغواء کے خلاف پولیس کے پاس درخواست آئی۔
جیک آباد میں 14 سالہ ہندو لڑکی مبنیہ طور پر اغوا
والد کی سندھ پولیس سے بیٹی کو جلد سے جلد بازیاب کروانے کی اپیل۔#NayaDaur #Hindu #Sindh #jacobabad @ShireenMazari1 pic.twitter.com/frLkwY2e5u
— NayaDaur Urdu (@nayadaurpk_urdu) January 17, 2020
درخواست گزار راجیش کا کہنا تھا کہ میری بیٹی مہک کو ڈرکھن محلہ کے علی رضا ولد گلاب سولنگی نے اغوا کیا ہے جس کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔ اس سلسلے میں رابطہ کرنے پر سول لائنز تھانے کی پولیس کاکہنا ہے کہ لڑکی کو اغوا نہیں کیا گی۔ ورثاء نے گمشدگی کی اطلاع دی ہے کہ لڑکی گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول پڑھنے گئی تھی جو واپس نہیں لوٹی ہے۔ علاقے میں افواہ ہیں کہ لڑکی علاقے میں کام کرنے والے نوجوان کے ساتھ گھر سے نکلی ہے۔
دوسری جانب پولیس نے الزام کی زد میں آنے والے نوجوان کے چچا اور عورتوں کو گرفتار کیا ہے۔ واقعہ کے خلا ف رات کو ہندو برادری نے سول لائنز تھانے اور صبح صرافہ چوک پر لڑکی کے والد وجے کمار ،بابومہیش لاکھانی ،شلو کمار، سریچند ،اشوک کمار کی قیادت میں احتجاج کیا جس میں احمد علی بروہی ،عبدالحئی سومرو اور دیگر نے شرکت کی اور ہندو طالبہ کی بازیابی کا مطالبہ کیا۔ ہندو برادری نے ایس ایس پی آفیس کے سامنے بھی دھرنا دیا اور نعرہ بازی کی۔
دوسری جانب ہندوہ پنچائت کے صدر لعل چند سیتلانی نے احمد علی بروہی سمیت وفد کے ہمراہ ایس ایس پی بشیر بروہی سے انکے دفتر میں ملاقات کی۔ ایس ایس پی نے ہندو برادری کو ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا اور مہلت طلب کی۔ اس سلسلے میں پنچائت کے صدر لعل چند سیتلانی نے رابطے پر بتایا کہ ہندو بچی کی جلد بازیابی کے لئے ایس ایس پی نے یقین دلایا ہے اور کچھ گرفتاریاں بھی کی ہیں۔ پولیس کوشش کر رہی ہے جبکہ اس سلسلے میں رات کو ہندو برادری کا پنچائت ہال میں اہم اجلاس طلب کیا گیا ہے جس میں آئندہ کی حکمت عملی تشکیل دی جائے گی۔