اندھے پن کا علاج دریافت، امریکی سائنسدانوں کا کامیاب تجربہ

امریکی سائنس دانوں نے اندھے پن کا علاج دریافت کر لیا ہے جسے ایک اہم طبی پیشرفت قرار دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے بینائی سے محروم چوہوں کی آنکھوں میں ایک جین داخل کیا جس سے ان کی بینائی واپس لوٹ آئی۔

امریکہ کی یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے ماہرین کا یہ علاج ان مریضوں کی بینائی واپس لانے میں کارگر ثابت ہو گا جن کے ریٹینا میں خرابی ہے کیوں اس سے قبل اس بیماری کا واحد علاج ’’برقی آنکھ‘‘ لگوانے میں ہی پنہاں تھا جو نہ صرف مہنگا تھا بلکہ طبی حوالوں سے بھی خطرناک تھا کیوں کہ کامیابی کا تناسب قابل قدر نہیں تھا۔



ماہرین چشم نے ریٹینا میں ایک ایسے جین کو دریافت کیا ہے جسے آنکھوں میں داخل کرنے سے بینائی واپس آنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ انہوں نے اس جین کو بینائی سے محروم چوہوں کی آنکھوں کی پتلی میں داخل کیا تو حیران کن طور پر چوہوں نے دیکھنا شروع کر دیا۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس طریقے سے بینائی اس قدر بحال ہو جاتی ہے کہ انسان تحریریں پڑھنے کے قابل ہو جاتا ہے۔

چوہوں میں حوصہ افزا نتائج حاصل ہونے کے بعد اس عمل کو اب انسانوں کے لیے موثر بنانے کے لیے تجربات کیے جا رہے ہیں۔

امید کی جانی چاہئے کہ آنے والے چند برسوں میں کوئی اندھے پن کا شکار نہیں ہو گا کیوں کہ اس طریقہ علاج کی مدد سے بینائی سے محروم افراد کی آنکھوں کی روشنی واپس لوٹ آئے گی۔