پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد میں حصہ لینے پر ایم این ایز کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ پیپلزپارٹی اور پی ڈی ایم ان کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کرے گی، حکومت ہمیں اشتعال نہ دلائے۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اراکین قومی اسمبلی کو تشدد، گرفتاری اور عدم اعتماد کی تحریک میں حصہ لینے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکی دی گئی، عوامی نمائندوں کی زندگیاں، آزادی اور خاندان خطرے میں ہے، اراکین اسمبلی کو فسطائی حکومت سے اپنی حفاظت کے لئے ہر قسم کے اقدامات لینے کا حق ہے۔
https://twitter.com/BBhuttoZardari/status/1504420638890602497
انہوں نے مزید لکھا کہ پی پی پی اور پی ڈی ایم اراکین کی حفاظت کیلئے ہرممکن اقدام کرینگے، ہم اپنے تمام پتے ظاہرنہیں کرینگے، انشاء اللہ کچھ دوست عمران خان کےالزامات کے جواب دیں گے، آئندہ دنوں میں مزیدبھی سامنے آئیں گے، او آئی سی کانفرنس کی وجہ سے ہم اسلام آباد میں انارکی نہیں چاہتے، حکومت ہمیں نہ اکسائے۔
https://twitter.com/BBhuttoZardari/status/1504420913676267520
دوسری جانب یپلزپارٹی نے حکومت پر سندھ ہاؤس پر حملے کی تیاری کا الزام لگا دیا، پیپلزپارٹی ارکان اسمبلی نے کہا کسی رکن کونقصان پہنچا تو ذمہ دارحکومت ہو گی۔
اسلام آباد کے سندھ ہاؤس میں ارکان پارلیمنٹ کی خریدو فروخت اور ہارس ٹریڈنگ کی بازگشت جاری ہے، سندھ ہاؤس میں رہائش پذیر پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی نے سندھ پولیس کی سکیورٹی مانگ لی ہے۔ عبدالقادر پٹیل، آغا رفیع اللہ، مہرین بھٹو اور دیگر ارکان اسمبلی نے مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت سندھ ہاوس پر حملے کی تیاری کر رہی ہے، سندھ ہاؤس کی تنصیبات یا کسی رُکن کو نقصان پہنچا تو ذمہ دار وفاقی حکومت ہوگی ۔