اوپن مارکیٹ میں ڈالر 150 روپے کی حد بھی عبور کر گیا

اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی پرواز آج بھی نہ تھم سکی جو اب 150 روپے کی حد بھی عبور کر گیا ہے جب کہ انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 149 روپے تک پہنچ  چکی ہے۔

کاروباری سرگرمیوں کے آغاز پر ہی انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں ڈیڑھ روپے تک اضافہ ہو گیا۔

انٹربینک میں اس وقت ڈالر 149 روپے جب کہ اوپن مارکیٹ میں 150 روپے 15 پیسے میں فروخت ہو رہا ہے۔

گزشتہ چند روز سے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مسلسل کمی آ رہی ہے جب کہ مبصرین مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں اس اضافے کی وجہ حکومت اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان ہونے والے معاہدے کو قرار دے رہے ہیں۔



واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کی سربراہی میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں آنے والی کمی پر قابو پانے کے لیے خصوصی کمیٹی تشکیل دے چکے ہیں تاہم فی الحال روپے کی قدر میں مسلسل ہوتی ہوئی کمی پر قابو پانا ممکن دکھائی نہیں دے رہا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈالر کی قیمت میں اضافے کی اصل وجہ روپے کی قدر میں 15 سے 20 فی صد کمی کی افواہیں ہیں جن کے باعث روزانہ کی بنیادوں پر روپے کی قدر میں کمی کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے جس کے اثرات بازار حصص پر بھی نظر آ رہے ہیں۔

واضح رہے کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان جلد نئی مانیٹری پالیسی جاری کرنے جا رہا ہے جس میں شرح سود کے بڑھنے کی خبریں بھی شامل ہیں۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے، اگر ڈالر کی قدر میں اسی طرح اضافہ ہوتا رہا تو آنے والے دنوں میں اس کے اثرات دیگر شعبوں پر بھی مرتب ہوں گے جب کہ ملکی قرضوں کا بوجھ بھی بڑھ رہا ہے۔

کرنسی ڈیلرز کا کہنا ہے کہ اگر حکومت روپے کی قدر میں کمی روکنے کے حوالے سے سنجیدہ ہے تو اس بارے میں اعلان کرے تاکہ لوگوں کو یہ معلوم ہو سکے کہ ڈالر کی قیمت ایک مخصوص جگہ پر جا کر رک جائے گی۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ مارکیٹ کو کھلا چھوڑ دینے سے سٹہ باز بھی بڑی تعداد میں ڈالرز خرید رہے ہیں جس کے باعث مارکیٹ سے ڈالر غائب ہو جاتا ہے۔

ایک اور وجہ یہ ہے کہ اس وقت مارکیٹ میں ڈالر کے خریدار تو موجود ہیں لیکن فروخت کرنے والا کوئی نہیں کیوں کہ لوگ یہ امید کر رہے ہیں کہ ڈالر کی پرواز 160 روپے تک جا سکتی ہے اور یہ وہ بنیادی وجہ ہے جس کے باعث وہ ڈالر فروخت نہیں کر رہے۔