مجھے فرق نہیں پڑتا کونسا آرمی چیف ہے یا کونسا ڈی جی آئی ایس آئی ہے: وزیر اعظم عمران خان

مجھے فرق نہیں پڑتا کونسا آرمی چیف ہے یا کونسا ڈی جی آئی ایس آئی ہے: وزیر اعظم عمران خان
وزیر اعظم عمران خان نے اپوزیشن جماعتوں کے قائدین کے کیسز کے خلاف  نیب اور عدلیہ کو کہا ہے کہ خدا کا واسطہ ہے ان چوروں کے کیسز کی روزانہ سماعت کرکے ان کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔ وہ ٹائگر فورس کنوینشن سے اسلام آباد میں خطاب کر رہے تھے۔

انہوں نے  کہا کہ یہ باہر گیدڑ کی طرح بھاگنے والا بیٹھ کر جنرل باجوہ ڈی جی آئی ایس آئی پر تنقید کررہا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ یہ جنرل باجوہ پر نہیں فوج پر حملہ ہے۔

وزیر اعظم آج اپنے اپوزیشن کے دور میں کنٹینر پر اپنائے گئے لہجے کو دوبارہ اپناتے ہوئے نظر آئے۔  انہوں نے مختلف اپوزیشن رہنماؤں کی نقلیں اتاریں اور کہا کہ اپوزیشن کا جلسہ سرکس تھا۔ جن بچوں نے تقریریں کی  انکے بارے میں کچھ نہیں کہنا چاہتا کہ وہ اپنے باپوں کی حرام کی کمائی پر پلے ہیں ان میں سے ایک نانی بن گئی لیکن وہ میرے لیئے بچی ہی ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ نواز شریف جو کھیل کھیل رہے ہیں اسکی میرے پاس ساری انٹیلیجنس ہے۔ یہ بھارتی و اسرائیلی لابی کا کھیل کھیل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب آپکو ایک مختلف عمران خان نظر آئے گا۔ ان چوروں کو اب کوئی پروڈکشن آرڈر نہیں ملے گا۔ انکو عام جیلوں میں رکھا جائے گا۔

انہوں نے عدالت اور نیب کو کہا کہ خدا کا واسطہ ہے کہ  ان چوروں کے خلاف کیسز میں جلدی کی جائے کہ لوگ چاہتے ہیں کہ ان سے پیسہ نکلوایا جائے۔  انہوں نے نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کان کھول کر سن لے آج سے میری مکمل کوشش یہ ہے کہ تمہیں واپس لایا جائے اور عام جیل میں رکھا جائے۔ تم ایک بار آؤ پاکستان تمہیں دیکھتا ہوں۔ 

عمران خان نے کہا نواز شریف فوج اور عدلیہ میں انتشار پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے فرق نہیں پڑتا کہ کونسا آرمی چیف ہے یا آئی ایس آئی کا ڈی جی ہے۔ لیکن آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے میری فارن پالیسی، اور اندرون خانہ مسائل میں جتنا ساتھ دیا وہ کبھی نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی سے لے کر اپنے بجٹ میں کمی بہترین اقدامات تھے۔