اسد عمر کا وزارت خزانہ اور وفاقی کابینہ چھوڑنے کا فیصلہ

وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کرتے ہوئے کابینہ کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا، وزیراعظم کابینہ میں ردوبدل کرنا چاہتے ہیں اور ان کی خواہش ہے کہ میں وزارت توانائی کا قلمدان سنبھالوں لیکن میں نے کابینہ کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے کہا تھا کہ پاکستان کو تمہاری ضرورت ہے، اسد عمر

اسد عمر نے کہا، میرا ماننا ہے کہ عمران خان پاکستان کی واحد امید ہیں اور نئے پاکستان کے خواب کو ضرور تعبیر ملے گی۔

یاد رہے کہ اسد عمر کی جانب سے یہ فیصلہ ایک ایسے وقت پر کیا گیا ہے جب گزشتہ ہفتے وہ عالمی مالیاتی ادارے سے بیل آئوٹ پیکیج پر مذاکرات کے لیے واشگنٹن گئے تھے جب کہ ان کی عالمی بنک کے حکام سے ملاقاتیں بھی ہوئی تھیں۔



تاہم، اس دوران ہی ان کو عہدے سے ہٹائے جانے اور کابینہ میں اہم تبدیلیوں کے حوالے سے قیاس آرائیوں کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا تھا تاہم حکومت نے ایسی تمام خبروں کی تردید کرتے ہوئے انہیں من گھڑت قرار دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: معاملات طے پا گئے، آئی ایم ایف کا بیل آؤٹ پیکج 6 سے 8 بلین ڈالرز ہو گا، اسد عمر

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے وزرا کے قلمدان تبدیل کیے جانے کی خبروں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا، ان خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔ وزرا کی تبدیلی وزیراعظم کا صدابدیدی اختیار ہے اور اس حوالے سے میڈیا کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔

https://twitter.com/Asad_Umar/status/1118803642314842112

انہوں نے مزید کہا تھا، اس وقت پاکستان اہم مرحلے سے گزر رہا ہے اور اس نوعیت کی قیاس آرائیوں سے بے چینی پیدا ہوتی ہے جو ملکی مفاد میں نہیں۔

ذرائع کے مطابق، وزارت خزانہ کا قلمدان عمران خان اپنے پاس رکھیں گے جب کہ مشیر خزانہ کے لیے سلمان شاہ، شوکت ترین اور حفیظ پاشا کے ناموں پر غور کیا جا رہا ہے۔