'ایک مغربی ملک کے سفیر نےکہاعمران کو چھوڑ دیں پی ٹی آئی ختم ہونیوالی ہے'

شاندانہ گلزار   کا کہنا تھا کہ جنہوں نے کسی بھی طرح احتجاج نہیں کیا وہ عہدوں پر آرہے ہیں۔ گوہر علی خان کو عمران خان نے خود قائم مقام چیئرمین بنایا ہے۔ عمر ایوب کو خان صاحب نے خود سیکریٹری جنرل بنایا۔ لیکن سمجھ نہیں آرہی کہ یہ کیا گیم ہو رہی ہے۔ آپ کسی ایسے انسان کو کیوں پروموٹ کر رہے جو کہ پی ٹی آئی کے لیے بات نہیں کرتا۔ میں کسی کا نام نہیں لوں گی۔ شہریار آفریدی نے جو بھی بات کہی اس میں سچائی ہے۔

'ایک مغربی ملک کے سفیر نےکہاعمران کو چھوڑ دیں پی ٹی آئی ختم ہونیوالی ہے'

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)  کی خاتون  رکن قومی اسمبلی شاندانہ گلزار  نے دعویٰ کیا ہےکہ ایک مغربی ملک کے سفیر نے انہیں بلا  کر کہا کہ وہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو  چھوڑ دیں کیونکہ تحریک انصاف ختم ہونے والی ہے۔

یہ دعویٰ انہوں پی ٹی آئی کی خاتون رکن قومی اسمبلی شاندانہ گلزار  نے جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میں نے اور شہریار آفریدی نےبہت برا وقت دیکھا۔ پہلے گرفتار کیا گیا، پھر ضمانت ہوئی۔ بعد میں نظر بند کیا گیا۔ شہریار تو اڈیالہ جیل میں 100 دن بھی گزار کر آئے۔ نظر بندی کے دوران کہیں جا نہیں سکتے تھے۔ میڈیا یا سوشل میڈیا پر بھی نہیں آ سکتے تھے۔ اس دوران شہریار کے 3، 4 بہن بھائیوں کا انتقال ہوا لیکن وہ ان کے جنازے میں بھی شرکت نہیں کر سکے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ایک عجیب چیز دیکھی کہ وہ لوگ جو عمران خان کے لیے ایک ٹوئٹ نہیں کرتے، کبھی جلسے میں نہیں آئے۔ کبھی بات نہیں کی ٹی وی یا سوشل میڈیا پر۔ چلو ایک خط ہی لکھ دیں۔ کسی عدالت کے سامنے احتجاج کر لیں۔ جنہوں نے کسی بھی طرح احتجاج نہیں کیا وہ عہدوں پر آرہے ہیں۔ گوہر علی خان کو عمران خان نے خود قائم مقام چیئرمین بنایا ہے۔ عمر ایوب کو خان صاحب نے خود سیکریٹری جنرل بنایا۔ لیکن سمجھ نہیں آرہی کہ یہ کیا گیم ہو رہی ہے۔ آپ کسی ایسے انسان کو کیوں پروموٹ کر رہے جو کہ پی ٹی آئی کے لیے بات نہیں کرتا۔ میں کسی کا نام نہیں لوں گی۔ شہریار آفریدی نے جو بھی بات کہی اس میں سچائی ہے۔ شہریار جذباتی ضرور ہیں لیکن بیوقوف نہیں۔ وہ پی ٹی آئی کور کمیٹی کا حصہ ہیں۔ ہو سکتا ہے انہیں کچھ ایسی باتیں بھی پتا ہوں جن کا مجھے علم نہیں۔ لیکن اب اس سے فرق نہیں پڑتا۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

انہوں نے مزید کہا کہ اب دو واضح گروپ بن گئے ہیں؛ ایک سمجھدار، زیادہ عمر والے پی ٹی آئی ممبران پر مشتمل اور دوسرا ہم لوگ جو اپنے آپ کو خانسٹ کہتے ہیں جن کا یہ ماننا ہے کہ پاکستان اور  عمران خان ہیں تو ہم ہیں۔ پاکستان نہیں ہے تو ہم نے سیکریٹری جنرل یا چیئرمین کو کیا کرنا ہے۔ خان ہے تو پارٹی ہے۔

شیر افضل مروت نے بیان دیا تھا کہ امریکا اور سعودی عرب کے تعاون سے رجیم چینج آپریشن ہوا ہے ۔ ان کے بیان کے حوالے سے سوال کیا گیا تو شاندانہ گلزار   نے کہا کہ ہر پارٹی میں کبوتر اور چیلیں ہوتی ہیں اور میں نے شیر افضل کو کبھی کبوتر نہیں سمجھا۔ لیکن چونکہ یہ بات انٹرنیشنل تعلقات اور عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے ہے تو  میں سفیر کا نام لیے بغیر متعدد بار بتا چکی ہوں کہ ایک مغربی ملک کے سفیر نے مجھے بلا کر کہا کہ اپنے مستقبل اور بقا کی فکر کریں اور بانی پی ٹی آئی عمران خان کو چھوڑ دیں کیونکہ تحریک انصاف ختم ہونے والی ہے۔ ہم نے انہیں کہا کہ ہمارا مسئلہ ہی غیرت کا ہے۔ می کسی عرم سفارتخانے کے تصدیق اس لیے نہیں ر سکتی کیونکہ میں تو ایک مغربی ملک کے سفارتخانے میں گئی تھی۔

شیرافضل نے اگر بغیر تصدیق کیے صرف معلومات کی بنیاد پر سعودی عرب کا نام لیا ہے تو اس پر ناصرف پارٹی بلکہ دفتر خارجہ کو بھی وضاحت جاری کرنا پڑے گی۔

شاندانہ گلزار نے کہا کہ پاکستان کیخلاف گریٹ گیم کا دوبارہ آغاز ہوگیا ہے۔  پاکستان اپنی بقاء کے مسئلے سے دوچار ہے۔ یہ امریکا اور چین کا مسئلہ نہیں کہ اس ملک کو کس طرح چلانا ہے۔ عوام کی رائے کی عزت نہیں ہوگی تو یہ ملک کتنی دیر رہ پائے گا۔