تحریر:۔(محمد ذیشان اشرف)
بھارتی حکومت کی سرپرستی میں دنیا بھر میں ہونے والی دہشتگرد کارروائیوں کا موضوع ایک دلچسپ ،سنگین اور پیچیدہ موضوع ہے، جو نہ صرف علاقائی بلکہ عالمی سطح پر امن و سکون کو متاثر کرتا ہے۔ اس فیچر میں بھارتی حکومت کے مبینہ کردار کو مختلف حوالوں ،بڑے عالمی اخبارات کی رپورٹس اور واقعات سے اُجاگر کرینگے۔
بھارتی حکومت اور دہشتگرد کارروائیاں:۔
بھارت کی حکومت پر کئی بار یہ الزامات عائد اور متعدد بار یہ بات اقوام عالم کے سامنےثابت ہوئی ،کئی برطانیوں ،کینیڈین ،امریکی اور پاکستانی اخباروں میں بھی شائع ہونیوالی رپورٹس سے ثابت ہوا کہ بھارتی حکومت عالمی سطح پر دہشتگردی کی سرپرستی اور معاونت کرتی ہےخاص طور پر جنوبی ایشیا میں۔ پاکستان اور دیگر ممالک میں دہشتگرد گروپوں کی مدد اور انہیں تربیت دینے کے حوالے سے بھارتی ایجنسیوں کے کردار پر متعدد رپورٹس منظر عام پر آئی ہیں۔ حال ہی میں امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے دہشتگردی اور سنگین انسانی جرائم میں ملوث بھارتی حکومت کی سرپسرستی میں ہوانیوالی کارستانیوں کا پردہ چاک کیا ہے۔امریکی اخبار نے لکھا کہ بھارت پاکستان میں دہشتگرد کارروائیوں کے ذریعے ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہے۔رپورٹ کے مطابق بھارتی خفیہ ایجنسی را نے اجرتی قاتلوں کے ذریعے پاکستان میں 6 افراد کی ٹارگٹ کلنگ کی، اپریل 2024 میں لاہور میں تانبا جس کا اصل نام عامر سرفراز ہے اس کوگولیوں کا نشانہ بنایا گیا۔اخبار نے مزید لکھا کہ بھارت نے امریکا، کینیڈا اور مغربی ممالک میں بھی ماورائے عدالت قتل کروائے، کینیڈا اور امریکا میں بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ نے سکھ رہنماؤں کو قتل کیا جبکہ ”را“ کے افسر کاوش یادیو نے نیویارک میں سکھ علیحدگی پسند رہنما پر قاتلانہ حملے کی ہدایت جاری کیں۔امریکی اخبار کے مطابق کینیڈین حکام نے بھی بھارتی سفارتکاروں اور ”را“ کی دہشتگردی کو بے نقاب کیا۔
کینیڈا کا ”را “ کے سر براہ کو ملک بدر کرنا :۔
کینیڈا نے سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ،کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ کینیڈین انٹیلی جنس نے ہردیپ کی موت اور بھارتی حکومت کے درمیان تعلق کی نشاندہی کی ہے۔ یہ معاملہ جی 20 اجلاس میں بھارتی وزیراعظم مودی کے ساتھ اٹھایا تھا، کینیڈین سرزمین پرشہری کے قتل میں غیرملکی حکومت کا ملوث ہونا ہماری خودمختاری کے شدید کیخلاف ہے۔ اس واقعے سے بھارت اور کینیڈین حکومت کے تعلقات مزید کشیدہ ہوگئے ہیں،”کینیڈا نے بھارتی سفارتکار کو ملک چھوڑنے کا بھی حکم دے دیا جبکہ کینیڈا میں بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ کےسربراہ کو ملک بدر کر دیا گیا“۔واضح رہے کہ خالصتان کے حامی سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کو کینیڈا میں 18 جون کو گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا تھا ۔ہردیپ سنگھ کے قتل کے خلاف سکھوں نے لندن سمیت دنیا بھر میں مظاہرے بھی کیے۔
برطانوی اخبار گارڈین کی رپورٹ:۔
برطانوی اخبار گارڈین نے انکشاف کیا ہےکہ بھارتی خفیہ ایجنسی نے2020 ءسے اب تک پاکستان میں 20 افراد کو قتل کروایا۔رپورٹ کے مطابق پاکستان میں کارروائیوں میں بھارتی انٹیلی جنس کے سلیپر سیلز ملوث ہیں،برطانوی اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی حکومت نے پاکستان میں لوگوں کو قتل کروایا۔بھارتی خفیہ ایجنسی ”را “کو بھارتی وزیراعظم مودی کے دفتر سے کنٹرول کیا جاتا ہے۔پاکستان میں کئی دہشتگرد گروپوں کا آغاز بھارت کی سرپرستی میں ہونے کے الزامات ہیں،خاص طور پر بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی "را" پر پاکستان میں دہشتگرد گروپوں کی فنڈنگ اور تربیت کا الزام عائد کیا گیا ہے۔گارڈین کی رپورٹ کے مطابق مغربی ممالک میں بھارتی آپریشنز میں خالصتان تحریک کے سکھ علیحدگی پسندوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ بھارتی انٹیلی جنس افسران کا کہنا ہےکہ بیرون ملک پرتوجہ کا رجحان 2019 میں پلوامہ حملے سے شروع ہوا۔ایک بھارتی انٹیلی جنس افسر نے اخبار کو بتایا کہ بھارتی انٹیلی جنس نے اسرائیلی اور روسی خفیہ ایجنسیوں سے متاثر ہوکر بیرون ملک کارروائیاں شروع کی ہیں ۔
کشمیر میں دہشتگرد کارروائیاں:۔
کشمیر ایک طویل عرصے سے بھارت کے زیر تسلط ہے، اور یہاں پر تحریک آزادی کو دبانے کے لیے بھارت کی حکومت نے مختلف دہشتگرد کارروائیاں کی ہیں۔ کشمیر میں 1989 کے بعد سے ہونے والی اکثر دہشتگرد کارروائیاں، جن میں بھارتی فوج کے خلاف حملے اور شہریوں کو نشانہ بنانا شامل ہے، میں بھارتی ایجنسیوں کے ملوث ہونے کی بہت سی خبریں سامنے آئی ہیں۔
افغانستان میں بھارتی مداخلت:۔
افغانستان ایک مسلم ملک ہے اس ناطے سے پاکستان نے ہمیشہ افغانستان کی مدد کی لاکھوں افغانیوں کو اپنے ملک میں پناہ دی مگر بھارت افغانستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کی اصل وجہ ہے کیونکہ بھارتی ایجنسی افغانستان میں بے حد ایکٹیو نظر آتی ہے ۔افغانستان میں بھارت کا کردار بھی عالمی سطح پر تنازعات کا باعث بن چکا ہے۔ بھارتی حکومت نے افغان حکومت کی حمایت کے تحت مختلف ترقیاتی منصوبوں کے ذریعے وہاں اپنی موجودگی مضبوط کی۔ اس کے ساتھ ساتھ افغانستان میں موجود دہشتگرد گروپوں کی مدد کے الزامات بھی بھارتی حکومت پر عائد کیے جاتے ہیں،جو آئے دن پاکستان میں در اندازی کی کوش کرتے ہیں۔
بین الاقوامی سطح پر بھارتی سرپرستی:۔
بھارت کی حکومت نے عالمی سطح پر دہشتگردی کے خلاف جنگ کے دعوے کیے ہیں، مگر متعدد عالمی رپورٹس میں بھارتی حکومت کے کردار پر سوال اٹھائے گئے ہیں۔2013 میں اقوام متحدہ کی رپورٹ میں بھارتی حکومت کی ایجنسی "را" کی پاکستان میں دہشتگرد گروپوں کی مدد کرنے کی جانب اشارہ کیا گیا۔بھارتی ایجنسی "را" اور "موساد" (اسرائیلی ایجنسی) کے درمیان تعلقات اور مشترکہ آپریشنز کی خبریں بھی کئی بار منظر عام پر آئی ہیں۔
عالمی مبصرین کی رائے:۔
عالمی سطح پر کئی مبصرین اور تجزیہ کاروں نے بھارتی حکومت کی ان کارروائیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ان میں سے کچھ کا ماننا ہے کہ بھارت دہشتگردی کی حمایت کر کے اپنے سیاسی مفادات کا تحفظ کرتا ہے۔”ڈاکٹر ایچ کے کمار “ (سیکورٹی تجزیہ کار) کا کہنا ہے کہ ”بھارت کی حکومت دہشتگرد گروپوں کو تربیت فراہم کر کے اپنے دشمنوں کے خلاف استعمال کرتی ہے، خاص طور پر پاکستان اور افغانستان میں“۔”مائیکل کوہن“(بین الاقوامی تعلقات کے ماہر) کا کہنا ہے کہ ”بھارتی حکومت کا دہشتگردی میں ملوث ہونا ایک کھلی حقیقت ہے، لیکن عالمی سطح پر اس کو چھپانے کی کوششیں کی جاتی ہیں“۔
ان تمام عوامل پر غور کیا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ بھارتی حکومت کی سر پرستی میں ”را“ کس طرح پوری دنیا میں دہشتگردی اور بد امنی کی وجہ بن رہی ہے جس پر عالمی سطح پر بحث جاری ہے۔ اگرچہ بھارت نے ان الزامات کو ہمیشہ رد کیا ہے، مگر مختلف ممالک میں بھارتی ایجنسیوں کی مبینہ مداخلت اور دہشتگرد گروپوں کی معاونت کے حوالے سے تحقیقات میں کئی اہم شواہد ملے ہیں۔ اس کے باوجود، یہ عالمی سطح پر ایک اہم موضوع ہے جس پر مزیدعالمی اور قومی سطحی تحقیقات کی ضرورت ہے تاکہ حقیقت پوری دنیا کے سامنے لائی جا سکے۔