ہائیکورٹ حملہ کیس: گرفتار وکلاء کا دیگر قیدیوں کے ساتھ جیل سے عدالت لانے پر اعتراض

ہائیکورٹ حملہ کیس: گرفتار وکلاء کا دیگر قیدیوں کے ساتھ جیل سے عدالت لانے پر اعتراض
اسلام آباد ہائی کورٹ حملہ کیس کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں سماعت کے دوران گرفتار وکلاء نے دیگر قیدیوں کے ساتھ لانے پر اعتراض کیا۔

ڈسٹرکٹ بار کے سابق صدر نوید ملک اور نازیہ عباسی کو جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے مقدمے کے تفتیشی افسر کو طلب کر لیا۔

گرفتار وکلاء نے دیگر قیدیوں کے ساتھ جیل سے عدالت لانے پر اعتراض اٹھا دیا۔

وکلا ء کا کہنا تھا کہ ہم وکیل ہیں، ہمیں دیگر قیدیوں کے ساتھ عدالت لایا جاتا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے پولیس کو آئندہ سماعت پر وکلاء کو الگ گاڑی میں لانے کی ہدایت کر دی۔

دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ نے وکلا سے عدالت پر حملہ کرنے والے وکلا کے نام مانگ لیے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے ہائیکورٹ حملہ کیس میں 26 وکلا کے خلاف توہین عدالت کے کیس کی سماعت کی جس دوران وکلا نے کچہری آپریشن کرنے والوں کے خلاف جے آئی ٹی بنانے کا مطالبہ کیا