منی لانڈرنگ کیس، نیب اور ایف آئی اے کی غیرمعمولی ’’عجلت‘‘

نامکمل ریکارڈ پیش کرنے پر احتساب عدالت نے کیس نیب کو واپس کر دیا

اسلام آباد کی احتساب عدالت کے رجسٹرار نے میگا منی لانڈرنگ کیس میں ریکارڈ نامکمل ہونے پر کیس قومی احتساب بیورو ( نیب) کو واپس کر دیا ہے۔

نیب نے سابق صدر آصف زرداری، ان کی ہمشیرہ فریال تالپور اور دیگر ملزموں کے خلاف جعلی بنک اکائونٹس بنانے اور منی لانڈرنگ کرنے سے متعلق تمام تر شواہد کراچی سے اسلام آباد کی احتساب عدالت منتقل کر دیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: منی لانڈرنگ کیس، زرداری اور فریال تالپور کی گرفتاری کا خدشہ

دلچسپ صورت حال اس وقت پیدا ہوئی جب نیب نے ریفرنس دائر کرنے میں اس قدر عجلت کا مظاہرہ کیا کہ عدالت میں نامکمل ریکارڈ ہی پیش کر ڈالا جس پر رجسٹرار احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ اور جعلی اکائونٹس کیس پر اعتراض لگاتے ہوئے اسے واپس نیب کے حوالے کر دیا ہے اور دوبارہ مکمل ریکارڈ جمع کروانے کی ہدایت کی ہے۔



یاد رہے کہ کراچی کی بنکنگ کورٹ نے آصف زرداری، فریال تالپور اور دیگر ملزموں کے خلاف میگا منی لانڈرنگ کیس کراچی سے راولپنڈی منتقل کرتے ہوئے ان کی عبوری ضمانت منسوخ کر دی تھی جس پر سابق صدر اور ان کی ہمشیرہ نے سندھ ہائیکورٹ میں اپیل دائر کر رکھی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: میگا منی لانڈرنگ کیس، بنکنگ کورٹ کا فیصلہ چیلنج

گزشتہ کچھ مہینوں کے دوران ایف آئی اے نے ایسے بیسیوں جعلی بنک اکائونٹس کا سراغ لگایا ہے جن کے ذریعے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی ہے جس میں مبینہ طور پر سابق صدر آصف زرداری، ان کی ہمشیرہ فریال تالپور، قریبی دوست اور سابق چیئرمین پاکستان سٹاک ایکسچینج حسین لوائی اور اومنی گروپ کے مالک انور مجید سمیت کئی افراد ملوث ہیں۔