راولپنڈی: 3 پولیس اہلکاروں سمیت 4 ملزمان نے لڑکی کو اغوا کے بعد اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا ہے۔
راولپنڈی کے تھانہ روات میں ایک خاتون کی جانب سے 3 پولیس اہلکاروں سمیت 4 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرایا گیا ہے ۔ جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ شیشوں پر سیاہ پردے لگی گاڑی میں سوار پولیس اہلکاروں نے اسے ہاسٹل جاتے ہوئے گاڑی روک کر اغوا کیا۔ اسے گاڑی میں رات بھر گھماتے رہے اور ویران جگہ پر گاڑی میں ہی مبینہ زبردستی کا نشانہ بناتے رہے۔
ملزمان نے ناصرف 30 ہزار روپے اور طلائی زیورات چھین لیے بلکہ قبیح فعل کے بعد دوبارہ رابطہ رکھنے کے لئے اپنے فون نمبر بھی دیتے رہے۔
راول پنڈی پولیس کے ترجمان کے مطابق تینوں پولیس اہلکاروں کو معطل کرکے گرفتار کر لیا گیا ہے۔تھانہ روات کےایس ایچ او راجہ اعزاز نے ملزمان کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ انہوں نے لڑکی کو گزشتہ رات زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ زیادتی کا شکار ہونے والی مذکورہ لڑکی ہاسٹل کی رہائشی تھی۔ خاتون کا میڈیکل ٹیسٹ اور ڈی این اے رپورٹ فرانزک لیبارٹری لاہور بھیج دی گئی ہے، جبکہ ایس ایس پی انویسٹی گیشن مقدمے کی براہ راست نگرانی کر رہے ہیں۔