'عید سیزن میں کمانا ہمارا حق ہے': سندھ کے تاجروں نے دوکانیں 24 گھنٹے کھولنے کا اعلان کردیا

'عید سیزن میں کمانا ہمارا حق ہے': سندھ کے تاجروں نے دوکانیں 24 گھنٹے کھولنے کا اعلان کردیا
سندھ حکومت سے تاجر رہنماؤں کے مذاکرات ناکام ہوگئے جس کے بعد تاجروں نے  آج سے تمام مارکیٹیں کھولنے کا اعلان کردیا۔

گذشتہ روز کمشنر آفس کراچی میں سندھ کے وزراء کی تاجر تنظیموں کے رہنماؤں سے ملاقات  ہوئی تھی جس کے  دوران مطالبات نہ ماننے کا الزام عائد کرتے ہوئے تاجر رہ نما احتجاجاً مذاکرات چھوڑ کر آگئے۔


میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے  تاجر رہنماؤں کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت  مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں۔ چیئرمین سندھ تاجر اتحاد عتیق میر کا کہنا تھا کہ  ہم پورے وقت دکانیں کھول کر کاروبار کریں گے اور  چاند رات تک تاجر 24 گھنٹے کاروبارکریں گے۔عتیق میر کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت سے وقت بڑھانے کا مطالبہ کیا لیکن حکومت نے ہمارے تمام مطالبات مسترد کر دیے، ہمارا حق ہے کہ چاند رات تک کاروبار کریں،عید سیزن میں دووقت کی روٹی کمانا ہمارا حق ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں گرفتار دینی پڑی تو دیں گے۔ ضابطہ کارایس او پیز پر مکمل عمل کرکے کاروبارجاری رکھیں گے۔

 تاجروں کا کہنا تھا کہ شہر بھرکی مارکیٹیں مسلسل 6 روز تک کھولنے دی جائیں اور شاپنگ مالز پنجاب کی طرزپر کھولنے کی اجازت دی جائے۔صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی کا کہنا تھا کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی میٹنگ میں طے ہوا تھا کہ شاپنگ مال نہ کھولے جائیں،ہم 31 مئی تک کے فیصلے پر قائم ہیں۔


 سعید غنی کا کہنا تھا کہ ہم نے اتفاق رائے کے لیے  جو جو قدم اٹھایا تحریک انصاف نے اسے سبوتاژ کیا،کچھ صوبوں کو استعمال کر کے وفاقی حکومت ایسی صورتحال پیدا کرتی ہے کہ پنجاب میں کچھ اور سندھ میں کچھ ہو رہا ہے تو یہ بہت غلط بات ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف ان لوگوں کو شہہ دے رہی ہے تاکہ سندھ کے حالات خراب ہوں لیکن ہم یہ سازش کامیاب نہیں ہونےدیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ وزیرعظم کو کسی فیصلے پر نظر ثانی کرنی ہے تو قومی رابطہ کمیٹی (این سی سی)کی میٹنگ بلائیں جس میں تمام اسٹیک ہولڈر ہوتے ہیں،این سی سی کے فیصلوں کو اسی فورم پر زیر بحث لانے کے بجائےخود سے کوئی فیصلے کرنا نامناسب ہے ۔