’چین نے جان بوجھ کر بیجنگ اور شنگھائی کو محفوظ رکھتے ہوئے کرونا وائرس کو دنیا بھر میں پھیلنے دیا‘

’چین نے جان بوجھ کر بیجنگ اور شنگھائی کو محفوظ رکھتے ہوئے کرونا وائرس کو دنیا بھر میں پھیلنے دیا‘
وائٹ ہاؤس میں تجارتی مشیر پیٹر نیوارو کا کہنا ہے کہ چین نے جان بوجھ کر بیجنگ اور شنگھائی کو محفوظ رکھتے ہوئے کرونا کے متعدی وائرس کو دنیا بھر میں پھیلنے دیا۔

نیوارو کے مطابق اس وائرس کو ووہان شہر میں ہی روکا جا سکتا تھا۔ چین نے اس وائرس کو عالمی ادارہ صحت کی ڈھال کے پیچھے چھپائے رکھا۔ اس وائرس کو قابو میں رکھنے کے بجائے لاکھوں متاثرین اور چینی باشندوں کو طیاروں میں سوار کر کے میلان، نیویارک اور دیگر شہروں کو بھیج دیا۔ چین نے ان افراد کو بیجنگ اور شنگھائی نہیں بھیجا۔

ایک سوال کے جواب میں پیٹر نیوارو نے اس بات کو حقیقت قرار دیا کہ چین نے وائرس سامنے آنے کے بعد بہت سی اندرونی پروازیں تو روک دیں مگر بین الاقوامی پروازوں کو سفر کی اجازت جاری رکھی. اس کا مطلب ہے کہ چین اس خطرے کے عرصے کو جان چکا تھا, اس نے امریکہ کے لیے اپنی کئی دیگر برآمدات کے ساتھ ساتھ وائرس برآمد کرنے کا سلسلہ بھی جاری رکھا۔

واضح رہے کہ دنیا بھر سمیت پاکستان میں پھیلے کرونا وائرس کے مریض دن بدن بڑھتے جارہے ہیں اور اب تک ملک میں عالمی وبا کے مصدقہ کیسز کی مجموعی تعداد 42 ہزار 227 ہوگئی ہے جبکہ اموات 899 تک جا پہنچی ہیں۔ سرکاری سطح پر کرونا وائرس کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق آج (18 مئی کو) ابھی تک ملک میں 927 مریضوں کا اضافہ ہوا۔

خیال رہے کہ ملک میں کرونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری، 2020 کو کراچی میں سامنے آیا تھا جس کے ساتھ ہی اس وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے مختلف پابندیاں عائد کی گئی اور بعدازاں لاک ڈاؤن بھی نافذ کیا گیا تھا۔ تاہم وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے 9 مئی سے اس میں مرحلہ وار نرمی کا اعلان کیا تھا اور آج سے مختلف صوبوں میں پبلک ٹرانسپورٹ بھی بحال کی جارہی ہے۔