فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ایف اے ٹی ایف کے صدر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ منی لانڈرنگ اور دہشتگردی کے خاتمے کے لیے پاکستان نے مثبت اقدامات کیے ہیں۔
ایف اے ٹی ایف کے صدر نے کہا کہ پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل ہونے سے بچنے کے لیے 2020 تک کا ٹائم دیتے ہیں لہٰذا پاکستان کا نام فی الحال گرے لسٹ میں ہی رہے گا۔
واضح رہے کہ ایف اے ٹی ایف منی لانڈرنگ کی روک تھام اور دہشت گردی کی مالی امداد کے سدباب کے لیے عالمی سطح پر معیار طے کرنے کا ایک ادارہ ہے۔
بھارت کی جانب سے پاکستان کو ایف اے ٹی ایف میں بلیک لسٹ کیے جانے کی کئی کوششیں کی گئیں تاہم پاکستان کے مثبت اقدامات کی وجہ سے یہ بات پہلے ہی واضح ہوچکی تھی کہ پاکستان کے بلیک لسٹ میں جانے کا کوئی امکان نہیں۔
یف اے ٹی ایف کی جانب سے پاکستان پر جس طرح کا دباؤ ہے اور اجلاس کے بارے میں جو اطلاعات سامنے آئیں ہیں وہ واضح طور پر ظاہر کرتی ہیں کہ دہشت گردوں کی مالی معاونت کے تمام راستے بند کرنے کے لیے دنیا بہت سنجیدہ ہے۔
پاکستانی وفد کی قیادت حماد اظہر کر رہے ہیں جن کی جانب سے پاکستان کی کمپلائنس رپورٹ پیش کی گئی اور کئی روز تک اِس رپورٹ کا جائزہ لیا گیا۔
اطلاعات ہیں کہ پاکستان نے ایف اے ٹی اف کی دی گئی اکثر سفارشات پر مثبت پیش رفت کی ہے۔
تاہم دہشتگردی کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ کے زیادہ تر مقدمات میں سزاؤں کا نہ ملنا اور موثر اقدامات کے لیے صوبوں اور مرکز کے درمیان رابطے اور ہم آہنگی کے فقدان جیسے معاملات کو ناکامی کے زمرے میں رکھا گیا ہے۔