قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے مہنگائی میں غیرمعمولی اضافے پر کہا ہے کہ ریاست مدینہ کا نام لینے والوں نے 12 ربیع الاول سے پہلے سب کچھ مہنگا کر دیا.
اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران شہباز شریف نے کہا کہ بدقسمتی سے منی بجٹ آیا اور بچہ بچہ گواہی دے رہا ہے کہ 74 سال کی بدترین حکومت آئی ہے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کے دوران شہباز شریف نے کہا کہ یہاں ہم دن رات ریاست مدینہ کا ذکر سنتے ہیں، کہاں ریاست مدینہ اور کہاں یہ حکومت، موجودہ حکومت ملک پر بھاری بوجھ بن چکی ہے، ریاست مدینہ میں ناانصافی اور کمر توڑ مہنگائی نہیں تھی، کوئی بھوکا نہیں سوتا تھا، کسی بیوہ کی حق تلفی نہیں ہوتی تھی، ریاست مدینہ میں بےروزگاری نہیں تھی۔ ریاست مدینہ کا نام لینے والی حکومت نے بجلی کی قیمت میں فی یونٹ ڈیڑھ روپے سے زائد اضافہ کردیا۔ بجلی کے بل بم بن کر عوام پر گر رہے ہیں۔ بچہ بچہ گواہی دے رہا ہے کہ یہ 74 سال میں بد ترین حکومت آئی ہے۔
قائد حزب اختلاف نے کہا کہ آٹا، چینی اور دال 20 ہزار ماہانہ کمانے والے کی پہنچ سے باہر ہو چکے ہیں، غریب بجلی کا بل اور ادویات کہاں سے لائے گا، حکومت نے آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے کے لیے ایڑھی چوٹی کا زور لگا دیا، آئی ایم ایف اب بھی ان سے راضی نہیں ہوا، اللہ جانتا ہے کہ اس تباہی کا انجام کیا ہو گا۔ صدر مملکت نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں کہا تھا کہ معیشت درست سمت جارہی ہے، لوگ چینی اور آٹے میں لٹ گئے اور کہتے ہیں معیشت درست سمت جارہی ہے، 15 ہزار ارب روپے کے قرضے لے لئے مگر ایک اینٹ نہ لگائی، اگر یہی پندرہ ہزار ارب عوام میں تقسیم کئے جاتے تو فی کس ساڑھے تین لاکھ روپے آتے۔
شہباز شریف نے کہا کہ جتنی غریب ماری اس حکومت نے کی ہے ملکی تاریخ میں کسی نے نہیں کی ہے، مہنگائی کے خلاف ہم نے کمر باندھ لی ہے، مہنگائی کا سونامی اس دھاندلی زدہ حکومت کو بہالے جائے گی، ہم پورے ملک کے کونے کونے میں مہنگائی کے خلاف عوام کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔
اس سے قبل مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے دوران شہباز شریف نے کہا کہ مہنگائی نے عوام کی قمر توڑ دی ہے، لوگ ایک وقت کی روٹی کو ترس رہے ہیں، مہنگائی کا سیلاب عوام کو بہا کر لے جا رہا ہے۔ مہنگائی اور معاشی تباہی کا ذمہ دار صرف اور صرف عمران خان نیازی ہے، مہنگائی کے طوفان کا مقابلہ کرنے کا وقت آگیا ہے ، ہمیں ملک گیر مہنگائی کے خلاف سڑکوں پر نکلنا ہو گا۔