حکومت کا اشیائے خورونوش کی قیمتوں پر ٹیکس کم کرنے کا فیصلہ

حکومت کا اشیائے خورونوش کی قیمتوں پر ٹیکس کم کرنے کا فیصلہ
وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت ایک اہم اجلاس میں اشیائے خورونوش کی قیمتوں پر عائد ٹیکس کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

تفصیل کے مطابق وزیراعظم کے زیر صدارت آج ایک اہم اجلاس ہوا جس میں ملک کی معاشی صورتحال اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کو ملک میں اشیائے خورونوش کی بڑھتی قیمتوں پر بریفنگ دی گئی۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ملک میں عوامی ضرورت کی چیزوں کی قیمتیں بڑھانا کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ مصنوعی مہنگائی کرنے والوں کیخلاف سخت سے سخت اقدامات اٹھائے جائیں۔

وزیراعظم نے وفاقی وزرا کو سخت ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے حلقوں میں مصنوعی مہنگائی پر نظر رکھیں جبکہ پرائس کنٹرول کمیٹیوں پر عملدرآمد کے لیے بھی اقدامات کریں۔ اجلاس کے دوران پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے کے مہنگائی پر پڑنے والے اثرات پر بھی گفتگو کی گئی۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ مصنوعی مہنگائی کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں گے اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف بھی سخت ایکشن لیے جائیں گے۔

دوسری جانب اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے مہنگائی میں غیر معمولی اضافے پر حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست مدینہ کا نام لینے والوں نے 12 ربیع الاول سے پہلے سب کچھ مہنگا کر دیا۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کے دوران شہباز شریف نے کہا کہ یہاں ہم دن رات ریاست مدینہ کا ذکر سنتے ہیں، کہاں ریاست مدینہ اور کہاں یہ حکومت، موجودہ حکومت ملک پر بھاری بوجھ بن چکی ہے۔ ریاست مدینہ میں ناانصافی اور کمر توڑ مہنگائی نہیں تھی، کوئی بھوکا نہیں سوتا تھا، کسی بیوہ کی حق تلفی نہیں ہوتی تھی، ریاست مدینہ میں بے روزگاری نہیں تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ ریاست مدینہ کا نام لینے والی حکومت نے بجلی کی قیمت میں فی یونٹ ڈیڑھ روپے سے زائد اضافہ کر دیا۔ بجلی کے بل بم بن کر عوام پر گر رہے ہیں۔ بچہ بچہ گواہی دے رہا ہے کہ یہ 74 سال میں بد ترین حکومت آئی ہے۔