واٹس ایپ میں پاس کیز کا فیچر متعارف

کمپنی کی جانب سے اس کا اعلان کرتے ہوئے بتایا گیا کہ اینڈرائیڈ صارفین کو اب طویل پاس ورڈز یاد رکھنے کی ضرورت نہیں۔طویل پاس ورڈ کی بجائے یہ ٹیکنالوجی 4 ہندسوں پر مشتمل پن کوڈ یا بائیو میٹرک تفصیلات کو لاگ ان ہونے کے لیے استعمال کرتی ہے۔

واٹس ایپ میں پاس کیز کا فیچر متعارف

میٹا کی زیرملکیت ایپ واٹس ایپ نے حالیہ برسوں کے دوران اکاؤنٹ سکیورٹی اور پرائیویسی کے لیے متعدد فیچرز متعارف کرائے ہیں۔ایپ میں ایک اور بہترین فیچر کا اضافہ کیا جا رہا ہے جو اکاؤنٹ سکیورٹی کو مزید بہتر بنا دے گا۔

واٹس ایپ کی جانب سے اینڈرائیڈ صارفین کے لیے پاس کیز کا فیچر متعارف کرا دیا گیا ہے۔

کمپنی کی جانب سے اس کا اعلان کرتے ہوئے بتایا گیا کہ اینڈرائیڈ صارفین کو اب طویل پاس ورڈز یاد رکھنے کی ضرورت نہیں۔

پاس کیز بنیادی طور پر ڈیجیٹل کیز ہیں جن کا استعمال آسان ہوگا جبکہ یہ زیادہ محفوظ ہوں گی کیونکہ یہ کسی ویب سرور پر سٹور نہیں ہوں گی۔

طویل پاس ورڈ کی بجائے یہ ٹیکنالوجی 4 ہندسوں پر مشتمل پن کوڈ یا بائیو میٹرک تفصیلات کو لاگ ان ہونے کے لیے استعمال کرتی ہے۔ یعنی ایس ایم ایس پر مبنی 2 فیکٹر authentication کی ضرورت ختم ہو جائے گی۔

واٹس ایپ سے قبل گوگل کی جانب سے بھی تمام اکاؤنٹس کے لیے پاس کیز کو سائن ان ہونے کا ڈیفالٹ طریقہ کار بنانے کا اعلان کیا گیا تھا۔

کمپنی کے مطابق پاس کیز کا فیچر اینڈرائیڈ صارفین کے لیے متعارف کرانے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے اور آنے والے ہفتوں یا مہینوں میں تمام صارفین اسے استعمال کر سکیں گے۔

اس فیچر کی آزمائش کافی عرصے سے بیٹا (beta) ورژن میں کی جا رہی تھی اور اب جاکر اسے باضابطہ طور پر متعارف کرایا گیا ہے۔ البتہ ابھی یہ فیچر آئی او ایس ڈیوائسز کے لیے پیش نہیں کیا گیا۔

اب سوال یہ ہے کہ اس فیچر کو استعمال کیسے کرنا ہے؟ تو لیجیے ہم آپ کی یہ مشکل بھی آسان کیے دیتے ہیں۔

اینڈرائیڈ فونز میں واٹس ایپ میں یہ فیچر استعمال کرنے کے لیے سیٹنگز کو اوپن کریں۔

سیٹنگز میں پاس کیز کے آپشن کا انتخاب کرکے Create a passkey پر کلک کریں۔

اس کے بعد سکرین پر نظر آنے والی ہدایات پر عمل کریں جس کے مطابق آپ ڈیوائس کے سکرین لاک یا فنگر پرنٹ یا چہرے کو پاس کی کے طور پر استعمال کر سکیں گے۔

اس فیچر کو استعمال کرنے کے لیے ضروری ہوگا کہ آپ کے فون میں اینڈرائیڈ 9 یا اس کے بعد کا آپریٹنگ سسٹم ہو جبکہ لاک سکرین کو ان ایبل کرنا بھی ضروری ہوگا