Get Alerts

پی ٹی آئی کا دور اقتدار، انتظامی اور سیاسی تبدیلیوں پر ایک نظر

پی ٹی آئی کا دور اقتدار، انتظامی اور سیاسی تبدیلیوں پر ایک نظر
اسلام آباد: تحریک انصاف کے مختصر دور اقتدار میں بڑے پیمانے پر انتظامی، سیاسی ردوبدل دیکھنے میں آیا۔

آٹھ ماہ کے اندر کئی اہم شخصیات سے استعفے طلب کیے گئے جبکہ دیگر افراد کو عوامی یا سیاسی دباؤ کے تحت تبدیل کیاگیا۔ اس کے علاوہ کئی اہم شخصیات نے عہدوں سے ازخود استعفیٰ دیا۔

شخصیات جن سے استعفیٰ لیا گیا یا انہیں دباؤ کے تحت ہٹایا گیا:


اسد عمر، وزارت خزانہ

فیاض الحسن چوہان، وزارت اطلاعات پنجاب

عاطف میاں، رکن قومی اقتصادی کونسل

ڈاکٹر عمر سیف، چیئرمین انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ پنجاب


محمد طاہر، انسپیکٹر جنرل (آئی جی ) پنجاب پولیس

امجد جاوید سلیمی، انسپیکٹر جنرل (آئی جی ) پنجاب پولیس


رضوان گوندل، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) پاکپتن


امجد لطیف، مینیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) سوئی ناردرن گیس کمپنی

امین راجپوت، مینیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) سوئی سدرن گیس کمپنی

انجینیئر ایم اے جبا، چیئرمین پاکستان اسٹیل ملز

ارشد خان، مینیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) پاکستان ٹیلی ویژن (پی ٹی وی)

عہدوں سے استعفیٰ دینے والی شخصیات:


سابق آئی جی کےپی کے ناصر خان درانی،  چیئرمین کمیشن پولیس ریفارمز پنجاب

بابر اعوان، وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور

نجم سیٹھی، چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ

صاحبزادہ عامر جہانگیر، معاون خصوصی برائے وزیراعظم

ڈاکٹر عمران رسول اور عاصم اعجاز خواجہ، اراکین قومی اقتصادی کونسل

علیم خان، وزیر بلدیات پنجاب

میر غضنفر علی خان، گورنر گلگت بلتستان

اعظم سواتی، وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی ( اعظم سواتی کو کابینہ میں ردو بدل کے بعد دوبارہ وزیر پارلیمانی امور کے طور پر شامل کرلیا گیا ہے)۔

جان محمد، انسپیکٹر جنرل (آئی جی) پولیس اسلام آباد

قلمدان تبدیل کرنے والے وزراء:


فواد چوہدری، وزیر اطلاعات سے وزیر سائنس و ٹیکنالوجی

شہریار خان آفریدی، وزیر مملکت برائے داخلہ سے وزیر مملکت سیفران

غلام سرور خان، وزیر پیٹرولیم سے وزیر ایوی ایشن

بریگیڈئیر (ر) اعجاز شا، وزیر پارلیمانی امور سے وفاقی وزیر داخلہ