Get Alerts

فرانسیسی سفیر کو واپس بھیجا تو کوئی دوسرا یورپی ملک یہی کرے گا: وزیر اعظم کا خطاب

فرانسیسی سفیر کو واپس بھیجا تو کوئی دوسرا یورپی ملک یہی کرے گا: وزیر اعظم کا خطاب

وزیراعظم عمران خان نے موجودہ ملکی معاملات پر قوم سے خطاب میں کہا کہ فرانس کے سفیر کو واپس بھیجا تو کوئی دوسرا یورپی ملک ایسا ہی کرے گا۔


فرانس کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا

انہوں نے کہا کہ سفیر کو واپس بھیجنے سے فرانس کو کوئی فرق نہیں پڑے گا، کیا گارنٹی ہے کہ سفیر کو واپس بھیجنے سے دوبارہ گستاخی نہیں ہوگی۔


وزیراعظم نے کہا کہ فرانس سے تعلقات توڑنے کا نقصان فرانس کو نہیں صرف ہمیں ہوگا، بڑی مشکل سے ملکی معیشت اوپر جانے لگی ہے، روپیہ مستحکم ہورہا ہے، چیزیں سستی ہورہی ہیں، اگر فرانس سے تعلق توڑا تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ ہم یورپی یونین سے تعلق تورڑیں گے اور ایسا کرنے سے پاکستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو نقصان پہنچے گا کیوں کہ پاکستان کی بیشتر ٹیکسٹائل ایکسپورٹ یورپی ممالک میں ہوتی ہیں۔


ن کا کہنا تھا کہ ہمارا ملک دنیا واحد ملک ہے جو اسلام کے نام پر بنا اور اس کا نعرہ تھا 'پاکستان کا مطلب کیا، لاالہ الااللہ، ہماے لوگ دین پر عمل کریں یا نہ کریں لیکن نبی اکرم ﷺ ہمارے لوگوں کے دلوں میں بستے ہیں، اس لیے ان کی شان میں دنیا میں کہیں بھی گستاخی ہوتی ہے، تو ہمیں تکلیف پہنچتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں دنیا پھرا ہوں اور اس عمل سے صرف ہمیں ہی تکلیف نہیں پہنچتی بلکہ دنیا بھی جہاں کہیں بھی مسلمان بستا ہے تو اسے تکلیف ہوتی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ پچھلے ہفتے جو افسوناک حالات ہوئے، ایک جماعت نے ایسے پیش کیا کہ جیسے انہیں اپنے نبیﷺ سے دیگر پاکستانیوں سے زیادہ پیار ہے۔

تحریک لبیک اور میرا مقصد ایک ہی ہے

ان کا کہنا تھا کہ تحریک لبیک پاکستان کے لوگ جس مقصد کے تحت لوگوں کو گھروں سے نکال رہے ہیں، میں یقین دلاتا ہوں کہ وہی میرا اور میری حکومت کا مقصد ہے، ہم بھی ان کی طرح یہی چاہتے ہیں کہ دنیا میں کہیں بھی ہمارے نبی کی شان میں گستاخی نہ ہو، صرف ہمارا طریقہ کار مختلف ہے۔

انہوں نے کہا کہ تحریک لبیک پاکستان یہ کہہ رہی ہے کہ فرانس میں جو ہوا تو اس پر فرانس کے سفیر کو واپس بھیجا جائے، ان سے تمام رابطے ختم کر دیے جائیں، ہماری حکومت کا طریقہ کار مختلف ہے لیکن مقصد ایک ہی ہے، وہ بھی یہ چاہتے ہیں کہ کسی ملک میں کسی کی جرات نہ ہو کہ ان کی بے حرمتی کرے، ہمارا بھی وہی مقصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں وعدہ کرتا ہوں کہ میں اس تحریک کا علمبردار بنوں گا۔انہوں نے کہا کہ  یورپ کو مسلم دنیا کا نقطہ نگاہ سمجھا لوں گا اور یہ سب جلد ہوگا۔

یہ سب دشمنوں کا کھیل ہے

وزیر اعظم عمران خان نے  دشمن ایجنسیوں کی جانب سے پاکستان میں جاری سیاسی بے چینی کو مزید ہوا دینے کا  ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جب تحریک لبیک سے ریاستی ادارے نبرد آزما تھے تو جن اکاونٹس سے گمراہ کن خبریں  دی گئیں ان میں ستر فیصد  فیک اکاونٹس اور بیرون ملک سے چل رہے تھے۔

نواز شریف سمیت دیگر سیاسی مخالفین  پر تنقید 

وزیر اعظم یہان بھی اپنے سیاسی حریف نواز شریف کو نہیں بھولے۔ انہوں نے کہا کہ فضل الرحمٰن اور نواز شریف کی جماعتیں بھی تحریک لبیک کی سپورٹ میں آگئیں اور ہماری حکومت پر اس حوالے سے تنقید کی۔ مجھے بتائیں کہ جب نواز شریف پہلے وزیر اعظم تھے اور سلمان رشدی نے رسول ﷺ کی شان میں توہین آمیز کتاب لکھی تھی تب نواز شریف نے کتنی تقریریں کیں؟ یاد رہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی جانب سے اس معاملے پر ایک بھی بیان سامنے نہیں آیا۔

جبکہ مریم نواز نے قسمت کے کھیل کے حوالے سے ایک ٹویٹ کی۔ جبکہ فضل الرحمٰن نے بھی لاہور میں ہوئے خونی تصادم کے بعد ہی پریس کانفرنس کی تاہم اس میں انہوں نے مذہب کارڈ کے استعمال میں کوئی کمی نہیں چھوڑی تھی۔