Get Alerts

خاک، بھوک اور لاشیں: اگر ایٹمی جنگ شروع ہو جائے تو کیا ہو سکتا ہے!

خاک، بھوک اور لاشیں: اگر ایٹمی جنگ شروع ہو جائے تو کیا ہو سکتا ہے!
جنگ کے پھیلنے یا ایٹمی تصادم کے بین الاقوامی خدشات میں اضافے کے ساتھ، اس طرح کے تباہ کن منظر نامے کے خطرات کے بارے میں مطالعہ شروع ہو گیا ہے۔

امریکی "Rutgers University" کی طرف سے کی گئی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اگر روس اور امریکہ کے درمیان ایٹمی جنگ چھڑ گئی تو پانچ ارب لوگ، یا دنیا کی 75 فیصد آبادی بھوک سے مر جائے گی۔

https://twitter.com/FLIxrisk/status/1559219598213451777?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1559219598213451777%7Ctwgr%5E7b675d356fd391fa832bb0b773d99366c55fc849%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.alarabiya.net%2Flast-page%2F2022%2F08%2F19%2FD8BAD8A8D8A7D8B1-D988D8ACD988D8B9-D8B4D8A7D987D8AF-D985D8A7-D982D8AF-D98AD8ADD8AFD8AB-D8A7D8B0D8A7-D8AAD981D8ACD8B1D8AA-D8ADD8B1D8A8-D986D988D988D98AD8A9-

بھوک اور خاک

براہ راست انسانی نقصانات سے قطع نظر، جس کا اندازہ کروڑوں میں لگایا جا سکتا ہے، اس تحقیق میں متنبہ کیا گیا کہ غذائی تحفظ کے نتیجے میں ہونے والی اموات کی شرح دنیا کی بیشتر آبادی کو ختم کر سکتی ہے۔

مطالعہ کے مطابق، امریکہ اور روس کے درمیان ایک ہمہ گیر ایٹمی جنگ، جس سے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلنے کا خدشہ ہے، ماحول میں 150 ملین ٹن گردوغبار شامل کر دے گا، اور سورج کی روشنی کو روک دے گا۔

پوری دنیا کی فصلیں مرجھا جائیں گی

نیچر فوڈ جریدے میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں، محققین نے وضاحت کی کہ جوہری تصادم خوراک کی فراہمی میں "تباہ کن" رکاوٹوں کا باعث بنے گا، کیونکہ راکھ زرعی فصلوں کو دھندلا کر دے گی اور انہیں پوری دنیا کی فصلیں مرجھا جائیں گی۔

انہوں نے یہ بھی خبردار کیا کہ اس طرح کے منظر نامے سے بڑی ایٹمی طاقتوں کے درمیان تصادم کے چار سال کے اندر دنیا بھر میں جانوروں، مچھلیوں اور فصلوں کی پیداوار میں 90 فیصد کمی واقع ہو گی۔



پاک بھارت ایٹمی جنگ

محققین نے خبردار کیا کہ اگر پاکستان اور بھارت کے درمیان چھوٹے پیمانے پر ایٹمی جنگ چھڑ گئی تو اس سے بھی خوراک کی سپلائی تباہ ہو جائے گی۔ پانچ سال کے اندر عالمی پیداوار میں 7 فیصد کمی ہو جائے گی اور 2.5 بلین افراد ہلاک ہو جائیں گے۔ ایسے حالات میں غذائی عدم تحفظ جوہری دھماکوں سے زیادہ مہلک ثابت ہوگا۔

اعدادوشمار جوہری جنگ کو روکنے کے لیے ناگزیر

اس تحقیق کے شریک مصنف اور موسمیاتی سائنسدان ایلن روبک نے اس بات پر زور دیا کہ جمع کیے گئے تمام اعدادوشمار اس چیز کی طرف اشارہ کرتے ہیں، جو کسی بھی جوہری جنگ کو روکنے کے لیے ناگزیر ہے۔

قابل ذکر ہے کہ 28 فروری کو شروع ہونے والی روس یوکرین تنازعہ، جس میں بعض روسی حکام نے ایسے ہی حملے کے جواب میں جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے امکان کا اشارہ دیا تھا۔