عمران خان کہتا تھا جھوٹ اتنا بولو کہ سچ لگنے لگے، پرویز خٹک

سابق وزیرِ دفاع پرویز خٹک نے کہا کہ عمران خان اسلام آباد میں بیٹھ کر پورے ملک کو چلانا چاہتے تھے۔ چاہتے تھے کہ بادشاہ بن جاؤں اور وہ کہتے تھے کہ فوج کے خلاف انقلاب لانا چاہتا ہوں۔

عمران خان کہتا تھا جھوٹ اتنا بولو کہ سچ لگنے لگے، پرویز خٹک

پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز کے سربراہ پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان خود کہتے تھے کہ 5 سے 6 باتیں بار بار کرو تاکہ لوگوں کو جھوٹ بھی سچ لگنے لگے۔

سابق وزیرِ دفاع پرویز خٹک نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی اسلام آباد میں بیٹھ کر پورے ملک کو چلانا چاہتے تھے۔ چاہتے تھے کہ بادشاہ بن جاؤں اور وہ کہتے تھے کہ وہ فوج کے خلاف انقلاب لانا چاہتے ہیں۔ عمران خان کہتا تھا کہ5 سے 6 باتیں بار بار کرو. جھوٹ اتنا بولو کہ لوگوں کے دماغوں میں بیٹھ جائے اور جھوٹ بھی سچ لگنے لگے.

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم نے مجھے وزیراعظم بننے کی آفر کی۔میں زیادہ لوگ لا سکتا تھا۔ لوگ بہت تنگ تھے۔ وزیراعظم بن سکتا تھا مگر ایسا نہیں کیا۔

پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ فروری میں الیکشن ہر حالت میں ہو جانے چاہئیں اگر معاملہ عدالتوں میں گیا تو انتخابات فروری سے بھی آگے جا سکتے ہیں۔ مجھے فروری میں الیکشن ہوتے نظر نہیں آرہے نہ ہی پی ٹی آئی اگلے انتخابات میں کہیں نظر آرہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 4سے 5کیسز بہت خطرناک ہیں جس میں پی ٹی آئی پھنس چکی ہے۔ سانحہ 9 مئی کا جرم ثابت ہوا تو پی ٹی آئی پر پابندی لگ جائے گی۔چیئرمین پی ٹی آئی کو ڈیلیور کرنے والا کوئی شخص پسند نہیں تھا۔ وہ نہیں چاہتے تھے کہ کوئی بھی پاپولر ہو ۔ہمارے لیڈر زکمزور ہیں جو کسی کو اوپر نہیں آنے دیتے۔ 

سابق وزیراعلیٰ کے پی کا کہنا تھا کہ جنرل باجوہ نے بہت کوشش کی کہ ہماری حکومت چلتی رہے۔ انہوں نے الیکشن کے بہت سارے مواقع دلائے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ ابھی کسی سے اتحاد کے بارے میں نہیں سوچ رہے ۔پہلے لوگوں کو نکالیں گے۔ اپنی پوزیشن بنائیں گے اور پھر کسی سے بات کریں گے۔  5 سال کی کارکردگی کو دکھا کر الیکشن میں جائیں گے۔ لوگوں کو نظر آ رہا ہے کہ کیا کیا ۔ خالی قصے اور کہانیاں نہیں لے کر جائیں گے۔ 

انہوں نے کہا کہ کل کے جلسے میں چیئرمین پی ٹی آئی کو بتائیں گے کہ چھوڑ کرجانے سے کیا فرق پڑتا ہے۔ میرے ساتھ اس وقت 35 سے 40 الیکٹ ایبلز ہیں اور بھی لوگ رابطے میں ہیں لیکن میں نے کئی شمولیتیں روکی ہوئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ الیکٹ ایبلز کے اپنے ووٹ ہوتے ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی کو انتخابات میں لگ پتا جائے گا۔

ہر ضلع کے بارے میں دیکھ رہا ہوں کہ کس کو پارٹی میں شامل کرنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ الیکشن ہورہے ہوتے تو انتخابی مہم چل رہی ہوتی، جلسے ہوتے۔ میں کوئی جلسے نہیں دیکھ رہا۔ سب کو پتہ ہے ابھی الیکشن نہیں ہو رہے۔ ہم تو اپنی پارٹی کا تعارف کرا رہے ہیں۔

پرویز خٹک نے کہا کہ الیکشن کی رکاوٹ میں نئی مردم شماری بھی آ گئی ہے۔ ہم جمہوری لوگ ہیں اور چاہتے ہیں انتخابات ہوں ۔