بھارتی سیاستدان، ٹی وی سٹار اور سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو نے کہا ہے کہ وہ پلوامہ حملے اور پاکستان کے بارے میں اپنے دیے گئے بیان سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ پلوامہ حملے کے بعد سدھو نے بیان دیا تھا کہ ایک پوری قوم کو "دہشت گردوں" کے حملے کے باعث مورد الزام نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔ اس بیان کو لے کر بھارت میں مختلف گروہوں کی جانب سے سدھو کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا اور انہیں مشہور ٹی وی پروگرام "کپل شرما شو" سے بھی نکال دیا گیا۔
ٹی وی پروگرام سے نکالے جانے کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے سدھو نے کہا کہ انہیں اس بارے میں کوئی علم نہیں ہے لیکن انہوں نے اپنا بیان واپس لینے سے انکار کر دیا۔ "مجھے اس بارے میں علم نہیں ہے کہ مجھے کپل شرما شو سے نکال دیا گیا ہے، لیکن میں ماضی میں بھی کہتا آیا ہوں اور آج بھی یہی کہوں گا کہ دہشت گردوں کے اقدامات کے باعث ایک پوری قوم کو الزام نہیں دیا جا سکتا"۔
سدھو نے کہا کہ وہ ذاتی وجوہات کے باعث کپل شرما شو کی دو قسطوں کیلئے دستیاب نہیں تھے اور چینل نے ان کی جگہ ارچنا پورن سنگھ کو شو میں مدعو کر لیا۔ انہیں ابھی تک چینل کی جانب سے معطل کیے جانے یا برخاست کیے جانے کا کوئی پیغام موصول نہیں ہوا ہے۔
https://www.youtube.com/watch?v=Kc3KAyjMCus
بالی وڈ کے مشہور اداکار انوپم کھیر نے سدھو پر سخت تنقید کی اور ان کے بیان کو "فضول" قرار دیا۔ انہوں نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ "جب آپ بہت زیادہ بولتے ہیں تو یہ عادت آپ کو فضول گفتگو کی جانب مائل کر دیتی ہے"۔
https://twitter.com/AnupamPKher/status/1097206329792442368
پنجاب کے وزیر اعلیٰ ارمیندر سنگھ نے سدھو کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ سدھو کا بیان "ریاست مخالف" نہیں تھا، جیسا کہ بہت سے لوگوں نے اسے قرار دیا۔ ارمیندر سنگھ کا کہنا تھا کہ سدھو ماضی میں کرکٹر رہے ہیں اور وہ خود ایک سپاہی رہے ہیں، سدھو کو دفاعی معاملات کی باریک بینیوں کا علم نہیں ہے اور اسی وجہ سے سدھو کا ردعمل دوستانہ بنیادوں پر تھا۔
گذشتہ ہفتے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پیرا ملٹری فورس کے 44 اہلکار ایک خود کش حملے کے نتیجے میں ہلاک ہو گئے تھے، حملہ آور نے بارود سے بھری ایک کار ان کے قافلے سے ٹکرا دی تھی۔