پلوامہ حملے کی منصوبہ بندی بھارت میں کی گئ۔نیشنل سیکیورٹی کمیٹی نے بھارتی الزامات کو مسترد کر دیا

پلوامہ حملے کی منصوبہ بندی بھارت میں کی گئ۔نیشنل سیکیورٹی کمیٹی نے بھارتی الزامات کو مسترد کر دیا
جمعرات کے روز وزیراعظم ہاؤس میں نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا گیا جس کے دوران پلوامہ حملے سے متعلق پاکستان کے بارے میں بھارتی الزامات کو مسترد کر دیا گیا اور یہ کہا گیا کہ اس حملے کی منصوبہ بندی بھارت میں ہی ہوئ تھی۔

کمیٹی کا کہنا تھا کہ“پاکستان نے بھارت کو پیشکش کی ہے کہ اگر بھارت پلوامہ حملے سے متعلق پاکستان میں موجود شرپسندوں کے بارے میں ثبوت مہیا کرے تو وہ ان عناصر کے خلاف کاروائ کرے گا۔یہ پاکستان کی دیانتداری ظاہر کرتا ہے۔ پاکستان کا پلوامہ حملے سے کوئ تعلق نہیں ہے اور اس حملے کی منصوبندی اور یہ حملہ دونوں بھارت کی سرزمین پر کیے گئے”۔

https://www.youtube.com/watch?v=Kc3KAyjMCus

اجلاس میں یہ بھی کہا گیا کہ ایسے عناصر جو پاکستان کی سرزمین کو ہمسایہ ممالک میں گڑبڑ پھیلانے کیلئے استعمال کریں گے ان کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نبٹا جائے گا۔ کمیٹی نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر بھی تنقید کی اور پلوامہ حملے سے متعلق بھارتی الزامات کو مسترد کر دیا۔

نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کے اجلاس کے دوران پاکستان کے اندرونی اور سرحدوں کی حفاظت سے متعلق امور پر بھی بحث کی گئ جبکہ پاکستان کے افغانستان میں قیام امن کیلئے ادا کیئے جانے والے کردار پر بھی نظر ڈالی گئ۔ کمیٹی کو عالمی عدالت برائے انصاف میں کلبھوشن سے متعلق مقدمے کی تازہ سماعت کی تفضیلات سے بھی آگاہ کیا گیا

اجلاس کی صدارت وزیراعظم عمران خان نے کی جبکہ دیگر شرکا میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر اطلاعات فواد چوہدری، وزیر دفاع پرویز خٹک، فنانس منسٹر اسد عمر اور پاک فوج، فضائیہ اور بری افواج کے سربراہان بھی شامل تھے۔ گزشتہ ہفتے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پیرا ملٹری فورس کے 44 جوان ایک خود کش حملے کے نتیجے میں جاں بحق ہو گئے تھے۔ خود کش بمبار نے بارود کی بھاری مقدار سے گاڑی بھارتی فورس کے قافلے سے ٹکرا دی تھی۔