امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جاتے ہی متحدہ عرب امارات نے اسرائیل سے طے پانے والے ویزا فری معاہدے کو معطل کردیا۔ ویزا فری معاہدہ یکم جولائی 2021 تک معطل رہے گا۔
متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث اسرائیلی شہریوں کے ویزا فری داخلے پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یکم جولائی تک صورتحال کو دیکھا جائے گا جس کے بعد ویزا فری معاہدے پر دوبارہ عملدرآمد کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ ہوگا۔
اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان 13 اگست 2020 کو ایک تاریخی امن معاہدہ ہوا تھا۔ معاہدے کے بعد جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ یہ تاریخی سفارتی پیشرفت مشرق وسطیٰ کے خطے میں امن کو آگے بڑھائے گی۔ یہ معاہدہ تینوں رہنماؤں کی جرات مندانہ سفارت کاری اور وژن کے باعث ممکن ہوسکا ہے۔
اعلامیہ میں بھی کہا گیا تھا کہ یہ ایک ایسا راستہ ہے جس سے ایک نیا راستہ وضع کیا جاسکتا ہے، جو خطے بڑی صلاحیت کو کھول دے گا۔ـ
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی ایک ٹوئٹ میں کہا کہ اسرائیل اور یو اے ای میں تاریخی امن معاہدہ ہوگیا۔ اسرائیل اور عرب امارات کے وفود اگلے ہفتے ملیں گے۔
شیخ محمد بن زایدالنہیان نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ صدر ٹرمپ اور وزیراعظم نیتن یاہو کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو ہوئی۔ شیخ محمدبن زایدالنہیان نے تحریر کیا تھا کہ اسرائیل مغربی کنارے کے مزید علاقوں کو اپنے ساتھ شامل نہیں کرے گا۔ یو اے ای اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات قائم کرنے پر بھی اتفاق ہوا۔