فزیکل امتحان کے خلاف احتجاج کرنے والے طلبہ پر پولیس تشدد، گرفتاریاں اور نا معلوم افراد کی دھمکیاں

فزیکل امتحان کے خلاف احتجاج کرنے والے طلبہ پر پولیس تشدد، گرفتاریاں اور نا معلوم افراد کی دھمکیاں
گزشتہ دنوں سے طلبہ کے فزیکل امتحانات کے خلاف احتجاج ملک بھر میں پھیل گیا۔ اس ضمن میں اسلام آباد میں جاری طلبہ کے احتجاج پر پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کیا گیا بعد ازاں کئی طلبہ کو پولیس نے گرفتار بھی کر لیا۔ نمل یونیورسٹی اسلام آباد کے طلبہ پر پولیس نے شدید لاٹھی چارج کیا جس کی وجہ سے طلبہ شدید زخمی ہوئے۔ دوران احتجاج پروگریسو سٹوڈنٹس فیڈریشن کے طالب جمیل اقبال کو بھی پولیس حراست میں لے لیا گیا۔

طلبہ نے زخمی طلبہ کی تصاویر سوشل میڈیا پر جاری کر دیں علاوہ ازیں گرفتار طلبہ کی تصاویر بھی سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں۔

https://twitter.com/AlamZaibPK/status/1351366793563172864

فزیکل امتحانات کے خلاف لاہور میں گورنر ہاؤس کے باہر احتجاج کرنے والے ایک طالب علم اور پروگریسو سٹوڈنٹس کولیکٹو کے صدر محمد زبیر صدیقی کو نا معلوم نمبروں سے دھمکی آمیز میسج موصول ہوئے جس میں انہیں کہا گیا کہ گورنمنٹ نوٹس کے تحت آپ کو وارننگ دی جاتی ہے ورنہ آپ کے خلاف ایکشن لیا جائے گیا جواب میں طالب علم نے پوچھا کس بات کا ایکشن تو اسے میسج لکھا گیا کہ آپ احتجاج کو لیڈ کر رہے ہو ، رک جاؤ۔

https://twitter.com/Muhamma35678617/status/1351260896727851014

اس کے بعد سوشل میڈیا پر پولیس اور انتظامیہ پر شدید تنقید کی جارہی ہے۔ احتجاج کرنے والے طلبہ کا کہنا ہے کہ پر امن احتجاج ہمارا آئینی حق ہے۔

https://twitter.com/ammaralijan/status/1351451710716317697