کوک سٹوڈیو نے ’ تو جھوم‘ گانا چوری کرنے کے دعوؤں کو مسترد کردیا ۔ کوک سٹوڈیو نے عمرکوٹ سے تعلق رکھنے والی گلوکارہ نرملا مگھانی کے جاری سیزن کے پہلے ریلیز ہونے والے ’ تو جھوم‘ کے لیے گانا چوری کرنے کے الزامات کی تردید کی ہے اور اس حوالے سے ادارے کو ایک واٹس ایپ ریکارڈنگ بھیجی گئی ہے۔
واٹس ایپ کی ریکارڈنگ سے پتہ چلتا ہے کہ زلفی نے مئی میں اپنے ساتھی کمپوزر عبداللہ صدیقی کے ساتھ ایک ویڈیو شیئر کی تھی جس میں وہ ’ تو جھوم‘ کو ایک ساز کے ٹریک پر گنگنارہے ہیں اور اس کے بارے میں ان کی رائے پوچھ رہے ہیں، کوک سٹوڈیو انتظامیہ کی جانب سے بھیجے گئے پیغام میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سیزن کے پروڈیوسر زلفی اور ایسوسی ایٹ پروڈیوسر عبداللہ صدیقی نے مگھانی کی جانب سے مبینہ طور پر اپنا ڈیمو زلفی کے ساتھ شیئر کیے جانے سے ایک مہینہ پہلے مئی میں ہی اس گانے پر کام شروع کر دیا تھا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز نیا دور سے بات کرتے ہوئے نرملا نے بتایا تھا کہ جب انہوں نے زلفی کو وٹس ایپ میسجز بھیجے تو زلفی نے کسی بھی پیغام کا جواب نہیں دیا، انہوں نے ان کے میسجز دیکھے جس کی تصدیق ان میسجز پر بلیو ٹک سے کی جاسکتی ہے۔
نرملا مگھانی نے کہا کہ جب انہوں نے کوک سٹوڈیو سیزن 14 کا پہلا گانا ‘ تو جھوم’ سنا تو انہیں احساس ہوا کہ اس نے جو دھنیں زولفی کو بھیجی تھیں، ان میں سے ایک دھن ‘ تو جھوم’ گانے میں بغیر کسی کریڈٹ کے استعمال کی گئی۔
نرملا نے نیا دور سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تو جھوم میں “راگ بالکل وہی استعمال کیا گیا ہے، جس کا نمونہ انہوں نے زلفی کو بھیجا ۔ انکا کہنا ہے کہ “جب سے میں نے گانا سنا میں زلفی کو پورا ایک دن فون کر تی رہی جبکہ ایک دن بعد انہوں نے فون سنا اور اس بات پر یہ کہہ کرانہیں جواب دیا کہ ‘میں نے آپ کی آڈیو فائل ڈاؤن لوڈ بھی نہیں کی تھی’۔
نرملا کا کہنا ہے کہ یہ بات بالکل بھی درست نہیں ہے کیونکہ انہیں میرے تمام پیغامات بلیو ٹک کے ساتھ موصول ہوئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ وہ صرف یہ چاہتی ہیں کہ انہیں ان کے کام کی پہچان اور واجب الادا کریڈٹ دیا جائے اس کے علاوہ وہ کچھ نہیں چاہتیں۔