'شاہد خاقان پارٹی نہیں چھوڑ رہے، تردید کر دیتے اگر صحافی کی کوئی ساکھ ہوتی'

'شاہد خاقان پارٹی نہیں چھوڑ رہے، تردید کر دیتے اگر صحافی کی کوئی ساکھ ہوتی'
شاہد خاقان عباسی کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم کے حوالے سے بے بنیاد خبریں پھیلائی جا رہی ہیں کہ وہ مسلم لیگ نواز چھوڑ رہے ہیں۔ انہوں نے بڑے مشکل حالات میں ساتھ نہیں چھوڑا تو اب کیوں چھوڑیں گے؟

حلقے میں مسلم لیگ ن کے سپورٹرز کو ایک وائس نوٹ میں مسلم لیگ ن پنجاب کے نائب صدر اور شاہد خاقان کے قریبی ساتھی حافظ عثمان عباسی نے کہا کہ بہت سے لوگوں نے ان خبروں کے حوالے سے حقائق جاننے کے لئے پیغامات بھیجے ہیں۔

"گذارش ہے کہ اصل چیز انسان کا کردار ہوتا ہے۔ ہم نے بڑے مشکل حالات کا سامنا کیا ہے۔ ایک 1988 کا دور تھا، پارٹی نے ٹکٹ نہیں دیا تھا۔ آزاد حیثیت میں نشست جیت کر مسلم لیگ میں شامل ہوئے۔ مشرف کے دور میں سختیاں، جیلیں، انکوائریاں، مصیبتیں سب دیکھیں، لیکن پارٹی نہیں چھوڑی۔ ابھی اس (عمران خان) کا دور آیا، اس دور میں بھی اللہ نے استقامت عطا کی۔ شاہد خاقان عباسی کے کھاتے میں یہ بات تو ہے کہ وہ ایک کریکٹر اور استقامت والے آدمی ہیں۔"

حافظ نعمان عباسی نے مزید کہا کہ شاہد خاقان عباسی کے حوالے سے پارٹی چھوڑنے کی جو اطلاعات آ رہی ہیں، ایسی کوئی بات نہیں۔ سب بے بنیاد باتیں ہیں۔

میڈیا میں چلنے والی خبروں کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس بات کی بندا تردید کر بھی دے اگر وہ کسی ایسے صحافی کی طرف سے آ رہی ہو جس کی بات یا اس کی اپنی کوئی حیثیت بھی ہو۔ پھر تو بندا وضاحت کرے۔ ورنہ اس کی ضرورت نہیں۔

"میں اپنے ساتھیوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ ان باتوں میں کوئی صداقت نہیں۔ یہ ثابت قدمی قیامت تک قائم رہے گی۔"

نیا دور ذرائع کے مطابق شاہد خاقان عباسی کے جو بھی سرکاری حکمتِ عملی سے اختلافات ہیں وہ پارٹی میں کھل کر ان پر بات کر لیتے ہیں۔ مثال کے طور پر ان کا ماننا ہے کہ پٹرول کی قیمتوں میں IMF ڈیل سے پہلے اضافہ نہ کیا جائے تو یہ بات انہوں نے ایک پارٹی اجلاس میں براہِ راست نواز شریف سے کی۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ مری سے تعلق رکھنے والے سینیئر لیگی رہنما شہباز شریف کے بالکل ساتھ رہ کر کام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ابھی حال ہی میں انرجی کے حوالے سے ایک اجلاس کے دوران شہباز شریف کی طبیعت کچھ ناساز تھی تو انہوں نے اجلاس کی صدارت کرنے کے باوجود معاملات شاہد خاقان کے حوالے کیے اور وزرا اور سیکرٹریوں سے تمام سوالات شاہد خاقان ہی کرتے رہے تھے۔ انہیں شہباز شریف کی بھی مکمل تائید و حمایت حاصل ہے۔

یاد رہے کہ بدھ کی صبح نیو ٹی وی پر ایک سینیئر صحافی کے حوالے سے خبر دی گئی تھی کہ شاہد خاقان عباسی جلد مسلم لیگ ن چھوڑنے والے ہیں۔