نئی دہلی : سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا سے بدھ انیس جون کو ملنے والی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) کے مطابق گزشتہ برس کے اختتام پر دنیا کے مختلف ممالک اور خطوں میں جنگوں، مسلح تنازعات اور خونریز بحرانوں کے باعث اندرونی یا بیرونی نقل مکانی پر مجبور ہو چکے انسانوں کی تعداد تقریباﹰ 71 ملین بنتی تھی۔
اس ادارے کے مطابق یہ 70.8 ملین انسان ایسے لوگ ہیں، جو محض اپنی جانیں بچانے کے لیے اپنا گھر بار ترک کرنے پر مجبور ہو گئے اور ان کی یہ تعداد 2017ء کے مقابلے میں دو ملین زیادہ ہے۔یوں عالمی سطح پر نقل مکانی پر مجبور ان بے گھر انسانوں کی تعداد کا یہ ایک نیا لیکن برا عالمی ریکارڈ ہے، جو اس بات کی طرف اشارہ بھی کرتا ہے کہ انسانوں کو انسانوں ہی کے پیدا کردہ بحرانوں کے باعث کس کس طرح کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کی طرف سے ‘گلوبل ٹرینڈز‘ یا ‘عالمی رجحانات‘ کے عنوان سے جاری کی جانے والی اس تازہ ترین سالانہ رپورٹ کے مطابق آج دنیا میں اتنے زیادہ انسان جنگوں اور بحرانوں کی وجہ سے بے گھر ہیں کہ اگر وہ سب کسی ایک ملک میں رہ رہے ہوتے، تو وہ اپنی آبادی کے لحاظ سے دنیا کا 20 واں سب سے بڑا ملک ہوتا۔