آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے کپتان ٹم پین ایک خاتون کو فحش ٹیکسٹ میسج بھیجنے کے الزام پر قیادت سے دستبردار ہو گئے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ٹم پین کے اچانک استعفے کو آسٹریلوی ٹیم کیلئے دھچکا قرار دیا جا رہا ہے۔ یہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب انگلینڈ کیخلاف ایشز سیریز شروع ہونے میں صرف تین ہفتے باقی رہ گئے ہیں۔ ٹم پین نے ٹیم کی قیادت سے استعفیٰ ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آسٹریلوی ٹیم کی کپتانی ان کیلئے سب سے بڑا اعزاز تھا۔
ٹم پین نے غمزدہ الفاظ میں کہا کہ مجھے افسوس ہے کہ میری وجہ سے کھیل کی شہرت کو نقصان پہنچا۔ ٹم پین کا کہنا تھا کہ تقریباً چار برس قبل میں اس وقت کی ایک ساتھی کے ساتھ ٹیکسٹ میسجز کے تبادلے میں ملوث تھا جو کہ پبلک ہو گئے تھے۔ 2017ء میں کیا جانے والا میرا یہ اقدام آسٹریلوی ٹیم کے شایان شان تھا نہ ہی کمیونٹی کی اخلاقیات کے مطابق۔
نیوز کانفرنس کے دوران ٹم پین نے جذباتی انداز میں بتایا کہ میں آسٹریلیا کی ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی سے مستعفی ہو رہا ہوں۔ برسوں پرانے سکینڈل کا ذکر کرتے ہوئے وہ اپنے آنسوؤں کو بھی نہ روک پائے۔