وفاقی حکومت نے جنسی زیادتی کے مجرم کو نامرد بنانے کا قانون واپس لے لیا ہے۔ اس بات کا اعلان وفاقی وزیر قانون ڈاکٹر فروغ نسیم نے کیا۔
وفاقی وزیر قانون ڈاکٹر فروغ نسیم کا ایک پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ جنسی زیادتی کے مجرموں کو کیمیائی طریقے سے نامرد کرنے کا فیصلہ واپس لے لے لیا ہے۔ اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارش پر کیمیکل کیسٹریشن کی شق ختم کی گئی۔ آرڈیننس میں موجود شق کو مشترکہ اجلاس سے منظور ہونے والے نئے قانون کے ذریعے نکالا گیا۔
واضح رہے کہ بدھ کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں بچوں کے ساتھ زیادتی کے مجرم کی نامرد بنانے کا قانون منظور کیا گیا تھا۔ تاہم اسلامی نظریاتی کونسل نے آختہ کاری کو غیر شرعی سزا قرار دیتے ہوئے زنا کی سخت اسلامی سزائیں دینے کا کہا تھا۔
پارلیمانی سیکرٹری قانون ملیکہ بخاری نے کہا کہ کیمیائی طریقے سے نامرد کرنے کی شق کو کریمنل لا بل سے نکالا گیا ہے۔ کیمیکل کیسٹریشن کی شق کو نکالنے کی سفارش اسلامی نظریاتی کونسل نے کی تھی۔ ہم کوئی بھی ایسی قانون سازی نہیں کرینگے جو اسلام کے منافی ہو، اینٹی ریپ کرائسز سیل ملک کے ہر ضلع میں قائم کیا جائے گا۔