لاہور ہائیکورٹ نے ٹریفک قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ون وے ڈرائیونگ کرنے والے افراد پر 2 ہزار روپے جرمانہ عائد کرنے کا حکم دیا ہے۔
تفصیل کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں سموگ پر قابو پانے سے متعلق دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ رپورٹ میں لاہور میں ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے سے متعلق سفارشات بھی پیش کی گئیں اور کہا گیا ہے کہ شہر میں غیر ضروری پارکنگ کو فوری ختم کرتے ہوئے ایسے عناصر کیخلاف جرمانے کیے جائیں۔
یہ سفارش بھی کی گئی ہے کہ شہر میں روزانہ کی بنیاد پر تجاوزات کیخلاف کارروائیاں کی جائیں جبکہ پیدل سڑک عبور کرنے والے شہریوں پر بھی زور دیا جائے کہ وہ اس کیلئے اوور ہیڈ برج استعمال کریں اور اس مقصد کیلئے آگاہی پیدا کی جائے۔
رپورٹ میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کیخلاف بلا امتیاز کراروائیاں کرنے اور اس کی خلاف وزری کرنے والوں کے خلاف جرمانوں کو بڑھانے بھی زور دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ڈرائیونگ لائسنس لازمی قرار دینے اور کم عمری میں ڈرائیونگ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی بھی سفارش کی گئی۔ عدالت عالیہ کو بتایا گیا کہ سگنل فری روڈ ہونے سے مشکلات پیدا ہو رہی ہے۔ پولیس کے نمبر پر زیادہ تر فون کالیں ٹریفک جام اور مظاہروں کی آتی ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ نے شہر میں ون وے ٹریفک قانون کی خلاف ورزی کرنے والے افراد پر 2 ہزار روپے جرمانہ عائد کرنے کا حکم دیا ہے۔ چیف ٹریفک آفیسر نے عدالت کو بتایا کہ تجاوزات کے خاتمے کے لیے 93 خطوط لکھ چکا ہوں لیکن کچھ نہیں ہوا۔عدالت نے ریمارکس دئیے کہ لاہور جیل روڈ کا کچھ کرنا ہوگا کیونکہ سگنل فری ہونے سے خرابی ہوئی ہے اور لوگ سڑکیں کراس نہیں کر سکتے۔