Get Alerts

پاکستان میں ٹک ٹاک ایک بار پھر آزاد، پابندی ہٹا دی گئی

پاکستان میں ٹک ٹاک ایک بار پھر آزاد، پابندی ہٹا دی گئی

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی ( پی ٹی اے) نے ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک پر سے پابندی ہٹاتے ہوئے اس کی سروسو کو ایک بار پھر بحال کر دیا ہے۔


پی ٹی اے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ یہ پابندی ٹک ٹاک کی اس یقین دہانی کے بعد ہٹائی گئی ہے کہ وہ غیر اخلاقی مواد پر قابو پائے گی۔


خیال رہے کہ گزشتہ دنوں ایک کیس کی سماعت کے دوران اسلام آباد ہائیکورٹ نے بھی کہا تھا کہ ٹک ٹاک غریب لوگوں کیلئے ایک انٹرٹینمنٹ ہے تو اس پوری ایپ کوکیسے بلاک کرسکتے ہیں۔

https://twitter.com/PTAofficialpk/status/1461757665802137610?s=20

بیان کے مطابق پی ٹی اے رواں سال 20 جولائی کو پابندی لگانے کے بعد ٹک ٹاک انتظامیہ کے ساتھ رابطے میں رہا۔ ٹک ٹاک کی سینئر انتظامیہ نے یقین دہانی کروائی کہ پلیٹ فارم مقامی قوانین کے مطابق غیرقانونی مواد کی روک تھام کے لیے اقدامات کرے گی۔


کمپنی نے یہ بھی کہا کہ ایسے صارفین کے اکاؤنٹس بند کر دیے جائیں گے جو مسلسل غیر قانونی مواد اپ لوڈ کرتے ہیں۔ اس یقین دہانی کو سامنے رکھتے ہوئے پی ٹی اے نے ٹک ٹاک پر لگائی گئی پابندی ہٹانے کا فیصلہ کیا اور پی ٹی اے اس ک نگرانی جاری رکھے گا۔


دوسری جانب گذشتہ دنوں اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے سوشل میڈیا رولز اور ٹک ٹاک پر پابندی کیخلاف درخواستوں پر سماعت کی جس میں عدالت نے 22 نومبر تک جواب طلب کیا ہے۔عدالت نے کہا کہ اٹارنی جنرل نے یقین دہانی کرائی تھی کہ تمام اسٹیک ہولڈرزسے مشاورت کی جائےگی، اس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ نئے سوشل میڈیا رولز بنا لیے گئے ہیں۔

عدالت نے استفسار کیا کہ نئے رولز کوبھی انہی پٹیشنز میں دیکھ سکتے ہیں،جاننا چاہتے ہیں کہ باقی دنیا میں کیا ہورہا ہے؟ اٹارنی جنرل بتائیں کہ سوشل میڈیا رولز میں ترمیم کیلئے اسٹیک ہولڈرز سے بامعنی مشاورت کی یا نہیں؟ اخبارات میں آیا کہ جوڈیشری کے خلاف ایک ٹرینڈ چل رہا ہے،اس سے کیا فرق پڑتا ہے؟ جوڈیشری کے خلاف ٹرینڈ چل رہا ہے توکیا آپ وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم بھی بلاک کریں گے؟ بتائیں کہ سوشل میڈیا رولزپرکیا اعتراضات تھے اور انہیں کیسے دورکیا گیا؟

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ چائلڈ پورنوگرافی یا نفرت انگیز تقاریرنہیں ہونی چاہئیں، پبلک آفس ہولڈر اوراداروں پرتنقید ہوسکتی ہے، پی ٹی اے کو کون سی سیکشن یہ اختیار دیتی ہے کہ آپ پوری سائٹ یا ایپ بلاک کردیں؟ آپ تو صرف قابل اعتراض مواد کو بلاک کرسکتے ہیں،پوری ایپ یا سائٹ کونہیں؟ غریب لوگوں کیلئے ایک انٹرٹینمنٹ ہے تو آپ اس پوری ایپ کوکیسے بلاک کرسکتے ہیں؟

عدالت کا کہنا تھا کہ اگرشکایت آئے کہ فلاں چیز قابل اعتراض ہے تو اس کوکوئی متعلقہ فورم طے کرےگا، آپ ازخود اس بات کا تعین کیسے کرلیتے ہیں کہ مواد قابل اعتراض ہے، ایک فیصد قابل اعتراض مواد پر آپ 99 فیصد مواد کو بھی بند کیسے کرسکتے ہیں۔

عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے کہا کہ یہ تو اختیارکا غلط استعمال ہے، 22 نومبر کو اس بات کا جواب دیا جائے۔