چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان پر فائرنگ کرنے والے ملزم نوید سے پنجاب حکومت کی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ ملزم نے بتایا کہ عمران خان پر حملہ کرنے کے لیے دو گھنٹے تک انتظار کرتا رہا۔
ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت کی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے گرفتار ملزم کا جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے کے بعد اس سے تفتیش شروع کر دی جس میں ملزم سے وقوعہ کے روز کی نقل و حرکت اور حالات و واقعات کے حوالے سے سوالات کئے گئے۔
ذرائع کے مطابق ملزم نوید نے جے آئی ٹی کو بتایا ہے کہ عمران خان لوگوں کو گمراہ کر رہے تھے۔ اکیلے ہی ان پر حملے کی منصوبہ بندی کی۔فائرنگ کے بعد کنٹینر کے دائیں جانب گلی میں فرار ہونا تھا لیکن پکڑا گیا۔
ذرائع کے مطابق گرفتار ملزم نے دوران تفتیش بتایا کہ میرا کسی سیاسی یا دینی جماعت سے کوئی تعلق نہیں۔ مجھے کسی نے حملہ کرنے کو نہیں کہا تھا- حملہ کرنے کے لیے 2 گھنٹے تک انتظار کرتا رہا۔کنٹینر کے آگے پولیس نہ ہونے پر سامنے آ کر فائرنگ کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم سے واقعے کے محرکات جاننے کے لیے بار بار سوالات کئے جائیں گے۔ اس کے علاوہ لانگ مارچ کی سکیورٹی اور کنٹینر کے کلوز سرکل تعینات اہلکاروں سے بھی پوچھ گچھ ہوگی۔ جے آئی ٹی دوسرے مرحلے میں پی ٹی آئی کارکن اعظم گوندل کی ہلاکت کے حوالے سے بھی تفتیش کرے گی۔
خیال رہے کہ عمران خان پر حملے کے الزام میں گرفتار ملزم نوید 12 دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہے۔
واضح رہے کہ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر 3 نومبر کو وزیر آباد میں لانگ مارچ کے دوران قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا جس میں وہ زخمی ہو گئے تھے۔