''جمیعت علمائے اسلام (ف) ایک ہفتے کے لیے بھی دھرنا جاری رکھنے کی صلاحیت نہیں رکھتی''

''جمیعت علمائے اسلام (ف) ایک ہفتے کے لیے بھی دھرنا جاری رکھنے کی صلاحیت نہیں رکھتی''
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ جمیعت علمائے اسلام (ف) کے آزادی مارچ سے پریشان نہیں اور جے یو آئی (ف) ایک ہفتے کے لیے بھی دھرنا جاری رکھنے کی صلاحیت نہیں رکھتی۔

ڈان اخبار سے حاصل معلومات کے مطابق حکومتی اداروں اور اعلیٰ عہدوں پر موجود علما و مشائخ سے ملاقات میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ وہ اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمان کے مارچ سے کسی دباؤ کا شکار نہیں ہیں اور جے یو آئی (ف) ایک ہفتے کے لیے بھی دھرنا جاری رکھنے کی صلاحیت نہیں رکھتی۔

اجلاس کے موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ یہ اجلاس مولانا فضل الرحمان کے احتجاجی مارچ سے متعلق حمایت کے لیے نہیں بلایا گیا، میں نے کئی احتجاج دیکھے ہیں اور یہاں تک کہ 126 روز تک جاری رہنے والے دھرنے کی قیادت بھی کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس کا بنیادی مقصد ریاست مدینہ کی حقیقی نوعیت پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔ میں ریاست مدینہ کے ماڈل پر پاکستان کو ایک حقیقی فلاحی ریاست بنانا چاہتا ہوں اور یہی میری زندگی کا مقصد ہے۔

عمران خان نے مزید کہا کہ اس کے لیے میں مذہبی علما سے رہنمائی حاصل کرنا چاہتا ہوں اور اس سلسلے میں ان سے معاونت چاہیے تاکہ حکومت اپنے مقاصد حاصل کرسکے۔

واضح رہے کہ وزیراعظم سے ملاقات کرنے والے علما میں اسلامی نظریاتی کونسل (سی آئی آئی)، متحدہ علما بورڈ، پنجاب اور مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے اراکین شامل تھے۔