سابق وزیر اعظم عمران خان کی تقاریر ٹی وی چینلر پر براہِ راست نشر کرنے پر پیمرا کی جانب سے پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
ہفتے کی شام عمران خان نے ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد پولیس کے سربراہ اور سول جج زیبا گل کو براہِ راست دھمکیاں دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ انہیں چھوڑیں گے نہیں۔ اس تقریر کے سوشل میڈیا پر کلپس لاکھوں کی تعداد میں دیکھے گئے جس کے بعد پیمرا کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (PTI) کے سربراہ کی تقرار براہ راست دکھانے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
پیمرا کے نوٹس میں لکھا گیا ہے کہ عمران خان نے ریاستی اہلکاروں کے خلاف نفرت انگیز، تضحیک آمیز اور بلااشتعال تقریر کی تھی جس کے بعد متعلقہ قوانین کے تحت تمام سیٹلائٹ ٹی وی چینلز پر عمران خان کی تقاریر کو براہ راست دکھانے پر پابندی عائد کی گئی ہے اور اس حکم کی خلاف ورزی کرنے والے چینل کا لائسنس منسوخ کیا جا سکتا ہے۔
https://twitter.com/nayadaurpk_urdu/status/1561032188635893761
ٹی وی چینلز کو ہدیت کی گئی ہے کہ یہ غیر جانبدار ایڈیٹوریل بورڈ تشکیل دیں تاکہ اس قسم کے نفرت انگیز مواد کو ٹی وی چینلز پر نشر ہونے سے پہلے چیک کیا جا سکے۔
یاد رہے کہ عمران خان کی تقریر کے بعد ٹی وی پر خبریں نشر ہوئی تھیں کہ پولیس کے سپاہیوں نے عمران خان کی سکیورٹی پر ڈیوٹی دینے سے انکار کر دیا ہے۔ اس کے چند گھنٹے بعد ایک ویڈیو بھی سامنے آئی جس میں ایک سپاہی کو کہتے دیکھا جا سکتا ہے کہ ہمارے آئی جی کو عمران خان کی جانب سے دھمکیاں دی گئی ہیں اور ہم ان کی سکیورٹی کی ڈیوٹی دینے کے لئے تیار نہیں ہیں۔
https://twitter.com/nayadaurpk_urdu/status/1561099480824483840
پیمرا کی اس پابندی کے بعد تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اس سے عمران خان کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ سینیئر صحافی احمد ولید نے ٹوئیٹ کیا کہ پاکستان کی سیاست کا گول دائرہ۔ تقریروں پر پابندی لگانے سے عمران خان کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ سوشل میڈیا کے وارے نیا رے۔ اور خان کی مقبولیت اور بڑھے گی۔