' اسٹیبلشمنٹ کو مولانا فضل الرحمان کی ضرورت، بلوچستان بھی جے یو آئی کی جھولی میں جائے گا'

' اسٹیبلشمنٹ کو مولانا فضل الرحمان کی ضرورت، بلوچستان بھی جے یو آئی کی جھولی میں جائے گا'
عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما اور سابق سینیٹر زاہد خان کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کو اس وقت مولانا فضل الرحمان کی ضرورت ہے۔ خیبر پختونخوا کے بعد اب بلوچستان بھی جے یو آئی کی جھولی میں جائے گا۔

زاہد خان کا کہنا تھا کہ خطے کے مخصوص حالات کے پیش نظر اسٹیبلشمنٹ افغانستان سے اچھے تعلقات کی خواہشمند ہے۔ اس مقصد کے لیے مولانا فضل الرحمان ہی ان کے سامنے ایک بہترین آپشن ہیں۔

اے این پی رہنما کا کہنا تھا کہ اگر خیبر پختونخوا کے لوکل باڈی الیکشن میں اگر اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے مولانا فضل الرحمان کو مدد ملی ہے تو یہ ممکن ہے کہ اس کی بنیادی وجہ افغانستان میں طالبان کا اقتدار میں آنا ہو ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر یہ بات درست ہے تو پھر خیبر پختونخوا کے بعد اب صوبہ بلوچستان بھی جمعیت علمائے اسلام کی جھولی میں ہی جائے گا۔

عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما نے حالیہ بلدیاتی الیکشن کے انعقاد پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ انھیں شفاف نہیں کہا جا سکتا۔ ان میں پری پول دھندلی کی گئی۔ سارے وزیر الیکشن مہم میں حصہ لے رہے تھے یہاں تک کہ الیکشن کمیشن کا حکم نہ مانتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے بھی صوبے کا دورہ کیا تھا۔

زاہد خان نے کاہ کہ اے این پی بلدیاتی انتخابات اکیلے لڑی جبکہ مولانا فضل الرحمان کو مسلم لیگ (ن) اور قومی وطن پارٹی کی مدد حاصل تھی۔ ہم اس وقت صوبے میں سیٹوں کے لحاظ سے تیسرے نمبر پر ہیں اور جن پر ہمیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اس میں بھی مخالفین کی جیت کا مارجن بہت تھوڑا ہے۔