لاہور: انارکلی بازار میں جمعرات کی دوپہر 1:45 پر ہونے والے دھماکے میں اب تک کم از کم 3 افراد کی جان گئی ہے جب کہ 23 کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
جیو نیوز سے تعلق رکھنے والے صحافی رضا زیدی کے مطابق پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ یہ دھماکہ گیس سلینڈر سے نہیں ہوا بلکہ پلانٹڈ تھا۔
دھماکہ لوہاری گیٹ کے سامنے اور انار کلی کے آخر میں واقع نجی بینک کے باہر ہوا جہاں موٹر سائیکلیں کھڑی تھی۔
ڈی آئی جی آپریشنز پنجاب کے مطابق دھماکے میں 27افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی جا سکتی ہے۔ حادثے میں انتقال کرنے والوں میں ایک 9 سالہ بچہ بھی شامل ہے۔
واقعے کی اطلاع ملنے پر پولیس اور ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں اور علاقے کو گھیرے میں لے کر امدادی کارروائیاں شروع کردی گئی ہیں۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں 27 افراد افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں فوری طبی امداد کے لیےمیو اسپتال منتقل کیا گیا ہے جب کہ بعض کی حالت تشویشناک ہے۔
جاں بحق افراد کی شناخت ابصار ، حسان اور رمضان کے ناموں سے ہوئی ہے ۔ رمضان نامی شخص قریبی دکان پر ملازم تھا۔ ابصار کی عمر 12 سال ہے جس کی والدہ بھی زخمی ہیں۔
دھماکے میں تین خواتین سمیت 23 افراد زخمی ہیں جن میں سے 7 کی حالت تشویشناک ہے۔ زخمیوں میں 30 سالہ عدیم شجاع، 40 سالہ جمیل عبداللہ، ردا خالد، نبیلہ اور نشا شامل ہیں ۔ نشا جاں بحق بچے ابصار کی والدہ ہیں۔ دو زخمی خواتین کی عمریں 20 سے 25 سال کے درمیان ہیں۔ زخمیوں کو طبی امداد کے لئے میو اسپتال منتقل کیا گیا۔
سی سی پی او فیاض احمد دیو نے پولیس کو موقع پر ریسکیو کارروائیوں میں مدد دینے کی ہدایت کی ہے۔ لاہور کی سکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔ ڈی آئی جی آپریشنزڈاکٹر محمد عابد خان نے شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر سکیورٹی بڑھانے اور چیک پوسٹوں پر چیکنگ کے عمل کو مزید سخت کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
ذرائع کا بتانا ہےکہ دھماکے کی جگہ پر گڑھا پڑ گیا ہے اور فارنزک ٹیمیں شواہد اکٹھا کر رہی ہیں ۔
پولیس نے علاقے میں دھماکے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہےکہ دکانوں کے پاس پلانٹڈ بم نصب کیا گیا تھا جس کے پھٹنے سے زور دار دھماکا ہوا ہے اورتقریباً ڈیڑھ فٹ گہرا گڑھا پڑا ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ دھماکا انارکلی بازار کے داخلی راستے پر ہوا ہے اور بم نجی بینک کے قریب موجود دکانوں کے پاس نصب تھا۔
ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر عابد نے دھماکے میں 20 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہےکہ واقعے کی ابتدائی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔
دھماکے سے ارد گرد کی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے جب کہ واقعہ لوہاری گیٹ والی جانب پیش آیا۔
انار کلی بازار میں دھماکے کے بعد مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ
'انار کلی بازار جسے پر ہجوم اور مصروف ترین علاقہ میں دھماکہ ایک نہایت افسوسناک اور تشویشناک واقعہ ہے۔ ایک بچے سمیت ۳ افراد جاں بحق اور درجنوں افراد زخمی ہو گئے۔ اللّہ ان سب پر، انکے خاندانوں پر اور پاکستان پر رحم فرمائے Palms up together'
https://twitter.com/MaryamNSharif/status/1484112060342538242