وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ آٹے اور چینی بحران کے حوالے سے فرانزک رپورٹ آئندہ تین چار روز میں سامنے آ جائے گی اور اس پر ایکشن نہ لیا گیا تو یہ حکومت کے گلے پڑ جائے گی۔
اسلام آباد میں ایک ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ بجلی کی نجی شعبے میں پیداوار کے ٹھیکوں کے حوالے سے رپورٹ، جسے آئی پی پی رپورٹ بھی کہتے ہیں وہ تو تاخیر کا شکار ہو سکتی ہے مگر آٹے چینی کے حوالے سے رپورٹ جلد سامنے آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ تین چار دن میں یہ رپورٹ سامنے آ جائے گی اور اس پر تو ایکشن لینا پڑے گا ورنہ یہ تو گلے پڑ جائے گی۔ ضرور لینا پڑے گا۔
یاد رہے کہ گذشتہ ماہ حکومت کی جانب سے منظر عام پر لائی جانے والی ایف آئی اے کی انکوائری رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ چند ماہ قبل چینی اور آٹے کے پیدا ہونے والے بحران سے تحریک انصاف کے مرکزی رہنما جہانگیر ترین اور وفاقی وزیر خسرو بختیار کے قریبی رشتہ دار مستفید ہوئے تھے۔
رپورٹ سامنے آنے کے بعد وزیرِاعظم عمران خان نے کہا تھا کہ وہ آٹے اور چینی کے بحران پر ایف آئی اے کی انکوائری رپورٹ پر کسی بھی قسم کی کارروائی سے قبل 25 اپریل تک تفصیلی فرانزک آڈٹ کے نتائج کا انتظار کریں گے، تاہم 25 اپریل کو ایف آئی اے نے تین ہفتوں کا مزید وقت مانگ لیا تھا جو گذشتہ ہفتے ختم ہو چکا ہے مگر ابھی تک فرانزک رپورٹ سامنے نہیں آسکی۔
کابینہ کے اجلاس میں شیخ رشید سمیت تین وفاقی وزرا کے غیر اعلانیہ بائیکاٹ کے حوالے سے گردش کرنے والی میڈیا رپورٹس کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ منگل کے اجلاس میں ان کی عدم شرکت کی وجہ ان کا دورہ پشاور تھا، تاہم انہوں نے اس بات کی تردید کی کہ ان کے کوئی شکوے ہیں۔
شیخ رشید احمد نے کہا کہ میں تو پشاور گیا تھا جن کی وجوہات ہیں ان سے پوچھیں میں تو خوش ہوں، میرا تو کوئی مسئلہ نہیں ہے۔