لاہور ہائی کورٹ نے کرپٹو ڈیجٹل کرنسی سے متعلق قانونی معاونت طلب کرلی

لاہور ہائی کورٹ نے کرپٹو ڈیجٹل کرنسی سے متعلق قانونی معاونت طلب کرلی
کرپٹو ڈیجیٹل کرنسی،لاہور ہائیکورٹ نے بڑا حکم دے دیا ۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں کرپٹو ڈیجیٹل کرنسی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جواد الحسن نے درخواست پر سماعت کی ،عدالت میں ایس ای سی پی ،اسٹیٹ بنک ،ایف آئی اے اور وفاقی حکومت سمیت دیگر فریقین کے وکلاء عدالت میں پیش ہوئے ،عدالت نے ایس ای سی پی کے وکیل سے سوال کیا کہ کرپٹو ڈیجٹل کرنسی کس قانون کے تحت کام کررہی ہے ،ایس ای سی پی کے وکیل نے جواب دیا کہ کرپٹو ڈیجٹل کرنسی کو تاحال رجسٹرڈ نہیں کیا گیا ۔عدالت نے کہا کہ کرپٹو ڈیجٹل کرنسی کو قانون کے دائر اختیار میں لیکر آنا ادارے کی ذمہ داری ہے۔ ایس ای سی پی وکیل نے کہا کہ ایس ای سی پی کے قوانین میں ایسی کرنسی کو رجسٹرڈ کرنا ممکن نہیں ہے یہ سافٹ ویئر ڈیجٹل کرنسی ہے
عدالت نے تمام اداروں سے کرپٹو ڈیجیٹل کرنسی سے متعلق قانونی معاونت طلب کرلی۔ عدالت نے کہا کہ تمام ادارے میٹینگ کے بعد عدالت میں کرپٹو ڈیجٹل کرنسی سے متعلق آئندہ قانونی نقاط پیش کریں۔

عدالت نے ایف آئی اے کے وکیل سے استفسار کیا کہ ایف آئی اے کا قانون کے تحت کرپٹو ڈیجٹل کرنسی کے خلاف شکایت کا مقدمات درج کررہا ہے ؟ ایف آئی اے وکیل نے عدالت میں جواب دیا کہ ایف آئی اے میں ڈیجیٹل کرنسی سے متعلق قانون نہیں ہے جو مقدمات درج کررہے ہیں وہ پیکا ایکٹ کے تحت درج کیے جارہے ہیں۔

عدالت نے اسٹیٹ بنک کے وکیل سے استفسار کیا کہ اسٹیٹ بنک نے ڈیجیٹل کرنسی سے متعلق کوئی قانون سازی کی ہے۔ اسٹیٹ بنک کے وکیل نے جواب دیا کہ اسٹیٹ بنک کا کام بنکوں کو قانون کے تحت دیکھنا ہے ، جس پر عدالت نے کہا کہ کوئی ادارہ ذمہ داری لینے کو تیار ہی نہیں ہے ۔سرکاری افسران کام کرنا نہیں چاہتے ۔سب ایک دوسرے کے اوپر ملبہ ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں ، کرپٹو ڈیجٹل کرنسی کے وکیل نے کہا کہ کرپٹو ڈیجٹل کرنسی امریکہ سمیت دیگر ملکوں میں کام کرتی ہے کرپٹو ڈیجٹل کرنسی کی کمپنی رجسٹرڈ ہونے کے لیے ایس ای سی پی کو درخواست دی گئی لیکن اسے درخواست کو ایس ای سی پی نے واپس کردیا ہے بحرین کے اندر بھی سرکاری سطح پر کرپٹو ڈیجٹل کرنسی کام کررہی ہے. عدالت نے وکیل کو جواب دیا کہ ہم نے اپنا قانون دیکھنا ہے ہمارا اپنا آئین اور قانون ہے مجھے کسی اور ملک سے تعلق نہیں ہے۔

کرپٹو ڈیجیٹل کرنسی وکیل نے عدالت میں کہا کہ کرپٹو ڈیجٹل کرنسی منی لانڈرنگ کے طور پر استعمال نہیں ہوسکتی ۔بہت سے ممالک منی لانڈرنگ کرنے کے خلاف ہیں ، ایس ای سی پی وکیل نے عدالت میں کہا کہ سندھ ہائیکورٹ میں کرپٹو ڈیجٹل کرنسی کا کیس دو سال سے زیر سماعت ہے،عدالت نے کہا کہ ہم کرپٹو ڈیجٹل کرنسی سے متعلق قانون کے مطابق کنفیوژن دور کرینگے ہم سب عوام الناس کے لیے قانون بنانا چاہتے ہیں تاکہ قانون کے مطابق کرپٹو ڈیجٹل کرنسی کام کرے۔ یہ پہلا اپنی نوعیت کا کیس سامنے آیا ہے ہم سب اکٹھے ہوئے