'ہوا کا رخ دیکھیں تو عمران خان توشہ خانہ ریفرنس میں نااہل ہو جائیں گے'

'ہوا کا رخ دیکھیں تو عمران خان توشہ خانہ ریفرنس میں نااہل ہو جائیں گے'
معروف قانون دان عبدالمعز جعفری نے کہا ہے کہ کہ کل توشہ خانہ ریفرنس پہ کیا فیصلہ آئے گا اور کیا آنا چاہئیے، یہ دو مختلف باتیں ہیں۔ ملک میں ہوا کا رخ دیکھیں تو لگ یہی رہا ہے کہ الیکشن کمیشن عمران خان کی نااہلی کی طرف جائے گا مگر میرے خیال سے یہ فیصلہ تباہ کن ہوگا۔ اگر الیکشن کمیشن 62 ون ایف کے تحت عمران خان کو نااہل کرتا ہے تو نیا پنڈورا باکس کھل جائے گا۔ عمران خان پہلے سے ہی متنازعہ الیکشن کمیشن کو مزید متنازعہ بنا دے گا کیونکہ اس ملک میں بیانیہ بنانے والا ایک ہی بندہ ہے اور وہ عمران خان ہے۔ توشہ خانہ والے تحائف سے متعلق اگر آپ خان صاحب کے سپورٹرز سے کہیں گے تو ان کا جواب یہی ہوگا کہ گھڑی ہی تو ہے، کیا ہوگیا جو خان صاحب لے گئے۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبر سے آگے' میں قومی احتساب بیورو سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے عبدالمعز جنعفری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں نیب کا ادارہ ریٹائرڈ میجرز اور ریٹائرڈ کرنلز کے لیے پارکنگ لاٹ کے طور پر استعمال ہوتا آیا ہے۔ ایف آئی اے اس ملک کا بہترین تحقیقاتی ادارہ تھا۔ نیب نے کبھی بھی وہ معیار نہیں اپنایا جو ایف آئی اے کا ہے۔ ہم نے جس طرح ملک میں نامکمل فوجداری قوانین بنائے ہیں، اسی طرح نیب کے قوانین بھی بودے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان جب وزیراعظم تھے تو خود باہر جا کر کہتے تھے کہ میں انہیں رلاؤں گا، تکلیف پہنچاؤں گا اور وہ یہ ساری تکلیف نیب کے ذریعے ہی پہنچا رہے تھے۔ اب وہ کہتے ہیں کہ نیب میرے کنٹرول میں نہیں تھا۔ سب کو بے وقوف نہ بنائیں۔ بیشک آپ کے کنٹرول میں نہیں تھا مگر نیب جو کچھ کر رہا تھا آپ ہی کی سربراہی میں کر رہا تھا۔

نیب سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے عنبر شمسی کا کہنا تھا کہ ہمارے ملک میں نیب کے ادارے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ ہمارے پاس ایف آئی اے ہے، ایف بی آر ہے۔ نیب کو ختم کر دیا جانا چاہئیے۔ اسی حوالے سے بحث میں حصہ لیتے ہوئے مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا کہ نیب گھر کی چھت پہ پڑی لاش ہے جس کی بدبو سے پورے گھر کی فضا بدبودار ہو گئی ہے۔ جتنی جلدی ہو سکے اس لاش کو دفنا دیا جائے۔ جبکہ پروگرام کے میزبان رضا رومی کا کہنا تھا کہ نیب کی 21 سال کی کارکردگی دیکھی جائے کہ کیسے یہ انتقامی کارروائی میں ایک آلے کے طور پر استعمال ہوتا آیا ہے تو اسے کسی صورت بھی برقرار نہیں رکھا جانا چاہئیے۔

عنبر شمسی کا کہنا تھا کہ کچھ سال پہلے تک الیکشن کمیشن آف پاکستان کو کوئی زیادہ سنجیدگی سے نہیں لیتا تھا، الیکشن کمیشن میں اب ایسے لوگ آئے ہیں جن کی کوشش ہے کہ اس اداے کو مضبوط کیا جائے۔ عمران خان صاحب کا بیانیہ کامیاب ہے اس وجہ سے الیکشن کمیشن پھنس چکا ہے۔ اگر وہ درست فیصلہ دیتے ہیں تو بھی پھنستے ہیں اور اگر نہیں دیتے تو کہا جائے گا کہ الیکشن کمیشن عمران خان کے دباؤ میں آ چکا ہے۔

عنبر شمسی نے کہا کہ آج عدالت نے پی ٹی آئی کے لانگ مارچ پر جو فیصلہ دیا ہے تحریک انصاف اسے اپنی فتح کے طور پر ہی دیکھے گی۔ جو لوگ جاسوسی کرتے ہیں ہم ان کی تہہ تک نہیں پہنچ سکتے کیونکہ جو بگ کرتے ہیں وہ طاقتور ہوتے ہیں۔ چاہے کابینہ کی کمیٹی تشکیل دی گئی، چاہے عمران خان عدالت چلے گئے ہیں۔ یہ کس نے بگ کیا ہے میرا نہیں خیال کہ یہ معلومات ہمیں ملیں گی۔
مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا کہ کل توشہ خانہ ریفرنس میں عمران خان کی الیکشن کمیشن کے ہاتھوں پانچ سال کی نااہلی ممکن ہے مگر میرا خیال ہے الیکشن کمیشن یہ فیصلہ نہیں دے گا۔ میں نہیں سمجھتا کہ الیکشن کمیشن اپنے کندھے پہ رکھ کے کوئی بندوق چلائے گی۔ اگر الیکشن کمیشن فیصلہ دے بھی دیتا ہے تو وہ فوراً اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج ہو جائے گا۔ جن لوگوں نے فارن فنڈنگ کیس کو 8 سال تک کامیابی سے لٹکایا، ان کے لیے توشہ خانہ ریفرنس کیس کو لٹکانا قطعاً مشکل نہیں ہوگا۔

پروگرام کے رضا رومی تھے۔ پروگرام ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے براہ راست نشر کیا جاتا ہے۔