حکومت کا ایک اور بڑا سکینڈل: 'قرضوں میں چھوٹ کے لئے پاکستانی حکومت نے درخواست ہی نہیں دی'

حکومت کا ایک اور بڑا سکینڈل: 'قرضوں میں چھوٹ کے لئے پاکستانی حکومت نے درخواست ہی نہیں دی'
کیا کیجئے تحریک انصاف کی حکومت کا کہ یہ کرونا کی عالمی وبا سے جنگ کے دوران بھی غلط بیانی کی اپنی روش سے باز نہیں آرہی۔ اب سے قبل تک حکومت کی جانب سے بلند و بانگ دعوے کیئے جا رہے تھے اور میڈیا میں اسکے حوالے سے بڑی بڑی خبریں بھی چلائی گئیں جس کے مطابق پاکستان کو اپنے قرضوں کی ادائیگی میں 12 ارب ڈالر کی چھوٹ مل گئی ہے۔

تاہم اب یہ دعوی' آئی ایم ایف کی ریزیڈنٹ ریپریزینٹیٹو ٹیریسا سینچائز مکمل طور پر جھٹلا دیا ہے۔ انکا کہنا ہے کہ قرضوں کی ادائیگی میں چھوٹ صرف ان ممالک کو ملے گی جنہوں نے اس کے لئے درخواست دی ہے۔ انکا کہنا تھا کہ پاکستان نے قرض میں چھوٹ کے لئے تاحال کسی قسم کی کوئی درخواست نہیں دی ہے۔ انہوں نے یہ انکشاف سسٹین ایبل ڈیویلپمنٹ پالیسی انسٹیٹیوٹ کی جانب سے منعقدہ ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں اس سال کسی خاطر خواہ کمی کا خدشہ نہیں ہے۔

یاد رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے یہ دعوی' کیا تھا کہ پاکستان کو 12 ارب ڈالر کی ڈیٹ ریلیف یا قرض میں چھوٹ مل گئی ہے جسے ا میڈیا میں پاکستانی حکومت کی بڑی کامیابی کے طور پر پیش کیا تھا۔ آئی ایم ایف کی نمائندہ نے سٹیٹ بینک اور حکومت کے درمیان جاری رسہ کشی پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔