صدرعارف علوی  نے اپنے سیکرٹری وقار احمد کو عہدے سے ہٹانے کی سفارش کردی

ایوان صدر کی جانب سے وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری کو خط لکھ کر کہا گیا کہ صدرمملکت کے سیکرٹری وقار احمد کی مزید خدمات درکار نہیں۔

صدرعارف علوی  نے اپنے سیکرٹری وقار احمد کو عہدے سے ہٹانے کی سفارش کردی

صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی  نے اپنے سیکرٹری وقار احمد کو حکم عدولی کرنے پر  عہدے سے ہٹانے کی سفارش کردی۔

اس سلسلے میں ایوان صدر کی جانب سے وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری کو خط لکھ کر کہا گیا کہ صدرمملکت کے سیکرٹری وقار احمد کی خدمات کی مزید ضرورت نہیں۔ لہذا اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو واپس کی جاتی ہیں۔ پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس کی 22 گریڈ کی  افسر ، حمیرا احمد  ، کو بطورصدر مملکت کی سیکرٹری تعینات کیا جائے۔

ایوان صدر کے مطابق کل کے واضح بیان کے پیشِ نظر ایوانِ صدر نے سیکرٹری کی خدمات اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو واپس کردیں۔

ذرائع کے مطابق نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ اس وقت جڑنوالہ میں ہیں۔ ان کی واپسی پر انہیں خط سے آگاہ کیاجائے گا اور اس حوالے سے کوئی فیصلہ کیاجائے گا۔ 

صدر مملکت کے سیکرٹری وقاراحمد کی گزشتہ سال گریڈ 22میں ترقی ہوئی تھی ۔

واضح رہے کہ اس سے قبل صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے یہ بیان سامنے آیا تھا کہ انہوں نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل پر دستخط نہیں کیے بلکہ ان کے عملے نے ان کی مرضی اور حکم کو مجروح کیا ہے۔

انہوں نے مزیدکہا کہ میں ان قوانین سے متفق نہیں تھا۔عملے سے کہا تھا بغیر دستخط بلوں کو مقررہ وقت پر واپس کر دیں۔ میں نے اپنے عملے سے کئی بار پوچھا کہ بل واپس کر دیے ہیں لیکن عملے نے یقین دہانی کروائی کہ بل واپس کر دیے۔

صدر مملکت نے کہا کہ اللہ سب جانتا ہے اور یقین ہے کہ وہ مجھے معاف کر دے گا، ان لوگوں سے معافی مانگتا ہوں جو اس سے متاثر ہوں گے۔