نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ پاکستان اور امریکا سٹریٹجک پارٹنرز ہیں تاہم ضروری نہیں پاکستان امریکا سے ہر معاملے پر متفق ہو، پاکستان اور امریکا کے درمیان مختلف معاملات پر اختلافات ہیں۔
نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ سے ہارورڈ یونیورسٹی کے طلبہ نے ملاقات کی۔ اس موقع پر نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ امریکا کے ساتھ مثبت اور تعمیری تعلق ہے۔ امریکا کے ساتھ طویل مدتی شراکت داری چاہتے ہیں۔ ضروری نہیں پاکستان امریکاسے ہرمعاملے پر متفق ہو۔ پاکستان اور امریکا کے درمیان مختلف معاملات پر اختلافات ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکا موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے کام کررہے ہیں۔
انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا جمہوریت ہی پارلیمنٹ کی مضبوطی کی ضامن ہے اور جمہوری معاشرے میں ہر فرد کے حقوق کا تحفظ ضروری ہوتا ہے۔ ریاست اور عوام کے درمیان ایسے سماجی معاعدے پر یقین رکھتے ہیں جہاں حقوق کا تحفظ ہو۔ ہر ذمہ دار معاشرے کی طرح ہم بھی اپنے شہریوں کی فلاح و بہبود چاہتے ہیں۔ پاکستان میں جمہوری عمل کا ارتقا ہو رہا ہے۔ گزشتہ 15 برسوں میں 3 اسمبلیوں نے اپنی مدت پوری کی۔ حکومت کی تبدیلی آئینی طریقے سے عمل میں آئی اور آئین میں حکومت کی تبدیلی کا طریقہ کار موجود ہے۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا گزشتہ 48 گھنٹوں سے مجھے سوشل میڈیا پر ایک نامکمل بیان کی وجہ سے ٹرول کیا جا رہا ہے جس کی میں نے وضاحت کرنے کی کوشش بھی کی تھی۔ ہمارے پاکستانی دنیا میں جہاں کہیں بھی رہیں یہ صرف چیلنج نہیں بلکہ ایک موقع بھی ہے۔ یہ لوگ بیرون ملک جاتے ہیں اور اپنے معاشرے میں بہتری کے لیے کردار ادا کرتے ہیں اور اپنی فیملیز کے لیے کماتے ہیں اور ہم ان کے بھیجے گئے زرمبادلہ سے فائدہ اٹھاتے ہیں، اچھے مواقع کی تلاش میں بیرون ملک جانا کوئی بری بات نہیں ہے۔ 60 اور 70 کی دہائی میں بھارت سے پڑھے لکھے نوجوان باہر گئے، 30 برس بعد وہی لوگ اپنے ملک کا قیمتی اثاثہ ثابت ہوئے۔
نگران وزیراعظم کا کہنا تھا ہمارا سب سے بڑا مسئلہ آمدن اور اخراجات میں توازن نہ ہونا ہے۔ پاکستان میں مسائل زیادہ اخرجات اور وسائل کم ہیں لیکن پاکستان کے عوام میں مسائل اور بحرانوں سے نکلنے کی صلاحیت موجود ہے۔ مجھے نہیں معلوم کہ آئی ایم ایف کو ایک دشمن کے طور پر کیوں لیا جاتا ہے۔
نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ امریکی معاشرہ ایک متنوع حیثیت کاحامل ہے۔ گزشتہ 200 برسوں میں امریکا نے زبردست ترقی کی۔ باقی ملکوں کیلئے امریکی ترقی سیکھنے کے مواقع ہیں۔
انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ پہلے ہمارے پڑوس میں ایک بڑا سپرپاور روس موجود رہا پھر امریکا کی قیادت میں مغربی ممالک کا بڑا اتحاد بھی ہمارے پڑوس میں رہا۔ ہماراسب سے بڑا مسئلہ ہمارے وسائل اور اخراجات میں توازن نہ ہونا ہے۔
نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھاکہ پاکستان سمیت دیگر ممالک امریکی ترقی سے سیکھ سکتے ہیں۔ پاکستان کو مختلف چیلنجز کا سامنارہاہے۔
نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ امریکا کے ساتھ مل کرپاکستان نے طویل جنگ لڑی ہے۔ دونوں ممالک نے مل کر عالمی امن کے لئے کردار ادا کیا۔