جنرل ريٹائرڈ راحيل شريف بھی مدت ملازمت ميں توسيع چاہتے تھے، پرویز رشید

ليگی رہنما پرويز رشيد نے سنگين غداری کيس کے فيصلے پر اطمينان کا اظہار کر ديا۔

سماء ٹی وی  کو خصوصی انٹرويو ميں مسلم لیگ ن کے رہنما پرویز رشید نے سنگين غداری کيس کے فيصلے پر اظہار اطمينان کرتے ہوئے کہا کہ  سیاست میں احتیاط کرنی چاہیئے ن ليگ احتياط کر رہی ہے کيونکہ اُن کے ساتھ بھی احتياط ہو رہی ہے۔

https://www.youtube.com/watch?v=zNrV7_xG6KY

پرویز رشید کا کہنا تھا کہ مريم نواز کو بھی ايسا انداز اپنانا ہے جس سے وہ والد کی خدمت کرسکيں، انہوں نے بتایا کہ شہباز شریف اور نواز شریف دونوں وطن واپس آئیں گے ۔

جنرل ريٹائرڈ راحيل شريف مدت ملازمت ميں توسيع چاہتے تھے،انہوں نے ڈان ليکس کا تماشا لگايا اور لاک ڈاؤن کرايا،ہماری حکومت کمزورتھی، مشرف کو باہرجانے سے نہ روک سکے۔

اُن کا مزيد کيا کہنا تھا کہ بحثیت انسان میں سزائے موت کے خلاف ہوں یہ سزا ہونی ہی نہیں چاہیئے مجھے یہ اچھا نہیں لگتا کہ کسی کو پھانسی ہو لیکن جو اصول تسلیم کیا گیا ہے کہ جو آئین کے انحراف کرے وہ مجرم ہے۔

بعدازں  پرویز رشید نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جماعت کی طرف سے بات چیت کرنے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔

’ہماری طرف سے جب جنرل سیکریٹری احسن اقبال بات کر لیتے ہیں تو جماعت کی ترجمانی ہو جاتی ہے۔ اب کسی کو سزا ہو تو اس شخص کی تضحیک کرنا یا مٹھائیاں بانٹنا مناسب نہیں لگتا۔‘